بونیر: لاک اپ کے دوران جاں بحق ہونے والے جوان کے ورثا کا احتجاج
سٹیزن جرنلسٹ عظمت تنہا
بونیر میں لاک اپ کے دوران جاں بحق ہونے والے جوان کے ورثا نے لاش رکھ کر سڑک پر احتجاج کیا۔ بونیر کے علاقے بگڑہ میرہ کا رہائشی کے لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ جھان زیب کا قتل پولیس کے تشدد کی وجہ سے ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تھانہ ڈگر کے ایس ایچ او سعید خان نے پچاس سالہ جھان زیب کو چھ دن پہلے حراست میں لیا تھا اپنے ساتھ تھانہ میں پانچ دن تک رکھا۔ طبیعت خراب ہونے پر ہمیں کال کی لیکن جب ہم تھانہ پہنچ گئے تو اس کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ہسپتال پہنچنے پر پتہ چلا کہ وہ دم توڑ گئے تھے ہم لاش کو لے جانے کےلئے تیار نہ تھے لیکن پولیس نے زبردستی ہمیں ہسپتال سے نکال رات ایک بجے گھر بھیج دیا۔
جھان زیب کے لواحقین یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں جبکہ علاقہ عمائدین اور لواحقین نے حکومت اور چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب تھانہ ایس ایچ او کہتے ہیں کہ جھان زیب کی موت ہارٹ اٹیک سے واقع ہوئی ہے اس پر کوئی تشدد نہیں ہوا ہے اور ہم نے صرف انہیں دفعہ 107 میں تفتیش کےلیے بلایا تھا۔