کارکردگی کی بدولت تیسری بار بھی صوبے میں حکومت کریں گے۔ وزیراعلٰی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی اور امداد کیلئے پوری طرح متحرک ہے، صوبے کے تمام متاثرہ اضلاع میں محکمہ ریلیف نے جس طرح کام کیا وہ قابل ستائش ہے، تنقید کرنے والوں کے پاس کہنے کو کچھ نہیں، وہ اپنے گریبان میں جھانکیں اور پھر موجودہ حکومت پر اُنگلی اُٹھائیں۔
دورہ سوات کے موقع پر اخباری نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ میں پورے صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں اور صوبے کے معاملات قریب سے دیکھ رہا ہوں، گزشتہ پانچ سالہ حکومت کے دوران تعمیر شدہ 50 کلومیٹر پروٹیکشن وال کی بدولت نقصانات بہت کم ہوئے۔
محمود خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پر بے جا تنقید کرنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں کہ اُنہوں نے اپنے دور حکومت میں عوام کیلئے کیا کام کیا، خیبر پختونخوا میں حکومت کرنے والی دیگر جماعتوں کو دوبارہ اقتدار کیوں نہیں ملا یہ مخالفین کیلئے سوالیہ نشان ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جس کو صوبے میں دوبارہ حکومت کرنے کا موقع ملا اور یہ اپنی کارکردگی کی بدولت تیسری بار بھی صوبے میں حکومت کرے گی، ڈویژن کے 25 جاں بحق افراد کے ورثاء کو 24 گھنٹوں کے اندر معاوضہ ادا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی گزرگاہوں سے تجاوزات ہٹانے کیلئے جاری منصوبہ پر کام تیز کرنے اور ریور پروٹیکیشن ایکٹ کے تحت تجاوزات اور بجری/ ریت نکالنے اور غیر قانونی کرش مشینوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے وزیراعلیٰ کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور بحالی کی کاروائیوں سے متعلق تفصیلی بریفینگ دی۔
وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں مجموعی طور پر 25 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 11 کا تعلق سوات سے ہے، ایک کے علاوہ تمام جاں بحق افراد کے اجساد خاکی نکالے جا چکے ہیں، 19 دکانوں اور 26 سرکاری عمارات کو نقصان پہنچا ہے، اس کے علاوہ 54 سڑکیں، 19 پل، 81 ایریگیشن چینل، پی ایچ اے کے 40 اور پیڈو اور پیسکو کی 11 تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔