پشاور میں بارش، بی آرٹی سٹیشنز کی چھتیں ٹپکنے لگیں
بارش کے بعد پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) سٹیشنز کی چھتیں ٹپکنے لگیں اور سیلنگ سے پانی انتظار گاہ میں آگیا۔
بارش کے باعث حیات آباد بی آر ٹی سٹیشن کے اطراف میں روڈ پر پانی جمع ہے جب کہ بی آر ٹی کے مختلف سٹاپس پر پانی سٹیشنز کے اندر داخل ہوگیا ہے۔ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) سٹاف کی جانب سے صفائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب پشاور کے بی آر ٹی بس میں دو مسافروں کے درمیان سیٹ کے تنازع پر ہاتھا پائی اور لڑائی ہوئی جس سے بی آر ٹی کی بس میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔
بی آر ٹی بسوں میں شہریوں کا غیر سنجیدہ رویہ منظر عام پر آگیا، دو مسافر سیٹ کے معاملے پر آپس میں لڑ پڑے دونوں مسافروں کے درمیان مکوں اور لاتوں کا آزادنہ استعمال ہوا ہے۔ ہاتھا پائی کے باعث بی آر ٹی کی بس میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی جبکہ بس کی سیکیورٹی پر مامور سیکیورٹی اہلکار بھی خاموش تماشائی بن گیا۔
ترجمان بی آر ٹی عالمگیر بنگش کے مطابق ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ معاملے کی انکوائری کی جارہی ہے ملوث افراد کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 13 اگست کو خیبرپختونخوا حکومت کے میگا پراجیکٹ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کا افتتاح کیا تھا۔
خیبر پختونخوا کا میگا پراجیکٹ بی آر ٹی کا سنگ بنیاد اکتوبر 2017 میں سابق وزیراعلیٗ پرویز خٹک کے دور حکومت میں رکھا گیا جس کی تکمیل کے لیے 6 ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاہم اس دوران کم وبیش 8 مرتبہ منصوبے کے افتتاح کے حوالے سے ڈیڈ لائنز دی گئیں۔
منصوبے پر لاگت کا ابتدائی تخمیہ 49 ارب روپے لگایا گیا تھا تاہم منصوبے کے ڈیزائن میں نقائص کے باعث اس میں دو درجن سے زائد مرتبہ تبدیلیاں لائی گئیں جس سے اس کی لاگت 71 ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔
حکومت کا دعویٰ ہے کہ منصوبے کو مقررہ وقت سے پہلے ہی مکمل کرلیا گیا ہے۔ بی آرٹی منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک سے آسان شرائط پر قرضہ لیا گیا ہے اور منصوبے کی لاگت کا 15 فیصد حصہ صوبائی حکومت نے ادا کیا ہے۔