‘بوری کھولی تو پانچ سالہ سمعیہ کی لاش برآمد ہوئی’
نوشہرہ میں رسالپور کے نواحی علاقے حمزہ رشکہ میں پانچ سالہ معصوم بچی کو مبینہ جنسی درندگی کے بعد سر پر پتھر مار مار کر موت کے گھات اتار دیا گیا اور نعش بوری میں بند کر کے کھیتوں میں پھینک دی گئی۔
نوشہرہ پولیس کے مطابق پانچ سالہ مقتولہ سمعیہ کے گھر نہ آنے پر گاؤں کی مساجد میں اعلانات کئے گئے تو لوگ بچی کی تلاش میں نکلے تو کھیتوں میں مشکوک بوری سے خون بہہ رہا تھا جس پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔
رسالپور پولیس نے موقعہ پر پہنچ کر مشکوک بوری تحویل میں لے کر کھولی تو اس سے لاپتہ ہونے والی پانچ سالہ سمعیہ کی نعش برآمد ہوئی، جسم کے مختلف حصوں سے خون بہہ رہا تھا۔
ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق پانچ سالہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں، اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ پانچ سالہ بچی کو سر اور جسم پر بھاری پتھر مار مار کر بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔
پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کے لیے قاضی حسین میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ منتقل کر دی جہاں خیبر میڈیکل کمپلکس پشاور ریفر کر دی گئی۔
چھ سالہ مقتولہ کے والد عمران خان کی مدعیت میں تھانہ رسالپور میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ڈسٹرکٹ پولیس افیسر نوشہرہ کپٹن ر نجم الحسنین کے مطابق واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے جلد سفاک درندوں کو قانون کے کہڑے میں لا کھڑا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتولہ کا مقدمہ اب صرف زیردفعہ PPC 302 درج کیا جا رہا ہے میڈیکل رپورٹ آنے پر مزید دفعات شامل کی جائیں گی، ‘فی الحال تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔’