بنوں، حلالہ کے نام پر طلاق یافتہ خاتون کے ساتھ زنا باالجبر کی رپورٹ درج
بنوں میں طلاق شدہ خاتون کے ساتھ حلالہ کے نام پر زنا باالجبر کی رپورٹ بسیہ خیل تھانہ میں درج کی گئی ہے، عدت مبینہ طور پر پوری کئے بغیر عورت کا نکاح پڑھانے والے مفتی عظمت اللہ سعدی، سسر، ساس اور شعیب (دیور) گرفتار کرکے جیل بھیج دیئے گئے۔
متاثرہ عورت کے والد نور لائق نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ میری بیٹی کا رشتہ ہیبک سورانی میں حبیب خان ولد راقیاز خان کے ساتھ 2014 میں ہوا اور لڑکا نئی نویلی دلہن کے ساتھ صرف دو ماہ گزار کر دوبئی چلا گیا جس پر سسرالیوں اور ان کے رشتہ داروں نے گھر سے نکال دیا اور وہ میکے آ گئی جس کے بعد اُن کے ہاں اُمید پیدا ہو گئی اور باپ کے گھر پر ہی بیٹے کو جنم دیا۔
انہوں نے بتایا کہ دو سال بعد واپس آیا تو دو ماہ گزارنے کے بعد پھر واپس چلا گیا اور لڑکی کو خاندان والوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا، لڑکی 2019 تک ہمارے پاس رہی اور 6 جون 2020 ء کو بیرون ملک سے ان کے شوہر حبیب نے لڑکی کو طلاق دیدی لیکن سسرال والوں نے لڑکی کو قید کر دیا اور عدت پوری کئے بغیر مفتی مولانا عظمت اللہ سعدی کے ذریعے ان کو ڈرا دھمکا کر زبردستی ان کا نکاح چھوٹے بھائی شعیب خان سے پڑھوایا جو خلاف شرع ہے کیونکہ یہ نکاح طلاق کے دس دن بعد پڑھایا گیا۔
والد کے مطابق ان دنوں اپنی بیٹی سے رابطہ نہ ہونے پر ہم ان کے گھر پہنچ گئے اور اُنہیں ان کے چنگل سے آزاد کرایا، ہماری بیٹی کے ساتھ زنا بالجبر کیا گیا ہے جس پر بنوں کے علماء کرام اور انتظامیہ واقعہ میں ملوث ختم نبوت کے ضلعی امیر مفتی عظمت اللہ سعدی اور حبیب کے خاندان کے مشران رحم دراز، سراج اور طفیل کے خلاف کارروائی کریں اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ مخالفین نے جو مدرسے بنائے ہیں وہ صرف چندے اور ایسے غلط کاموں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بنائے ہیں جس کے خلاف بنوں کے علماء کرام کو اقدامات اُٹھانے چاہئیں کیونکہ ان لوگوں کی وجہ سے دیگر علماء کرام اور دینی مدارس بدنام ہو رہے ہیں۔