بجلی چوری میں خیبرپختونخوا کا پہلا نمبر، پنجاب دوسرے نمبر پر: دستاویزات میں انکشاف
وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی کی زیادہ لوڈشیڈنگ کی وجہ چوری اور نظام کی خرابی کو قرار دیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا اعتراف کر لیا ہے۔ وزارت توانائی کی دستاویزات کے مطابق 474 فیڈرز پر 8 سے 12 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ 623 فیڈرز پر 6گھنٹے جبکہ 390 فیڈرز پر 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کی بڑی وجہ بجلی چوری ،نظام کی خرابی اور لوڈ مینجمنٹ ہے۔
دستاویزات کے مطابق گزشتہ سال ملک میں 16 ارب یونٹ سے زائد بجلی ضائع ہوئی جبکہ 2018-19 میں ملک میں پیدا شدہ بجلی میں سے تقریبا 15 فیصد ضائع ہوگئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ بجلی چوری خیبر پختونخواہ میں ہوئی ،پیسکو5 ارب یونٹس بجلی ضائع کرنے کے ساتھ سرفہرست رہا ہے جبکہ بجلی چوری میں پنجاب کا دوسرا نمبر ہے میپکو میں 2 ارب 70 کروڑ یونٹ چوری ہوئے ، لیسکو میں ایک ارب 60 کروڑ یونٹس بجلی چوری کی گئی ۔فیسکو میں ایک ارب 21 کروڑ یونٹس چوری کی نظر ہوئے ۔
بجلی چوری میں سندھ کا تیسرا نمبرہے ،حیسکو میں ایک ارب 42 کروڑ یونٹس بجلی ضائع ہوئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق پاور ڈویژن نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیلئے نئی اصطلاح پاور مینجمنٹ متعارف کرا دی ہیں جس سے بجلی کی چوری کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ پرانے نظام کی درستگی کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔