کورونا وباء، پشاور میں پہلا انسداد کرونا ہسپتال قائم
نبی جان اورکزئی
صوبے میں تیزی سے بڑھتے ہوئے کرونا وباء کی روک تھام کیلئے پشاور میں پہلی بار انسداد کرونا ہسپتال قائم کر دیا گیا۔
ہسپتال پشاور نشتر آباد میں واقع محکمہ صحت کی سرکاری بلڈنگ میں واقع ہے جو 58 بیڈز پر مشتمل ہو گا جہاں کرونا سے متاثرہ مریضوں کو مفت طبی سہولیات دی جائیں گی۔
انسداد کرونا کا یہ ہسپتال ایک نجی فاؤنڈیشن میڈیکل ایمرجنسی ریزیلئینس فاؤنڈیشن (مرف) کے زیر اہتمام خیراتی ادارے آئی آر سی اور ایکو کے تعاون سے تیار کیا گیا جس کا عنقریب صوبائی حکومت افتتاح کرے گی۔
میڈیکل ایمرجنسی ریزیلیئنس فاؤنڈیشن کے ریجنل منیجر ندیم کے مطابق ہسپتال میں مریضوں کو طبی امداد دینے کیلئے 12 میڈیکل سرجن، 6 وینٹی لیٹرز، 5 آئی سی یو وارڈز ہوں گے جبکہ اس کے علاوہ ہسپتال میں ایڈمٹ متاثرہ مریض کے دیگر اخراجات بھی مرف ہی اٹھائے گی۔
اس ہسپتال سے متعلق صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ صوبائی حکومت صوبے بھر میں پہلی دفعہ قائم کئے گئے انسداد کرونا ہسپتال کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی، حکومت نے مذکورہ ہسپتال کیلئے سرکاری عمارت دی ہے جبکہ اس کے علاوہ اسی ہسپتال کو حکومت کے تعاون سے ماہ اگست سے پہلے مزید سہولیات سے آراستہ کر کے ایک ہزار سے زائد بیڈز مہیا کریں گے۔
یاد رہے کہ صوبائی حکومت نے شعبہ صحت کیلئے ایک سو چوبیس ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ کرونا کی وباء کیلئے چوبیس ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں کرونا سے اب تک ستائیس ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں جن میں چودہ ہزار سے زائد صحتیاب ہو گئے ہیں جبکہ نو سو سے زائد لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔