پٹرول کی مصنوعی قلت: خیبرپختونخوا میں 437 پٹرول پمپس سیل
خیبرپختونخوا میں پٹرول کی مصنوعی قلت کی خلاف ورزی پر 437 پٹرول پمپس کو سیل کردیا گیا ہے جبکہ 4519 یونٹس کو جرمانہ کیا گیا ہے۔ صوبے بھر کی ضلعی انتظاموں نے صوبہ بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں، ذخیرہ اندوزوں اور پٹرول پمپس میں مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں کی ہے۔
اس سلسلے میں متعلقہ حکام نے کاروائیوں کی تفصیلی رپورٹ پی ایم آر یو، چیف سیکرٹری آفس ارسال کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آج 12ہزار952 یونٹس/کاروباروں کے خلاف کاروائیاں عمل میں لائی گئیں، 3ہزار 878 افراد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر وارننگز جاری کی گئیں، ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والے 1ہزار157 افراد پر 6لاکھ68ہزار700 روپے جرمانہ عائد کیا گیا، ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر 420 یونٹس/کاروبار سیل کردیئے گئے۔
اسی طرح 12 دنوں میں کل 2لاکھ64ہزار557 کاروائیاں عمل میں لائی گئیں، کل 68ہزار176 افراد کو وارننگز جاری کی گئیں، 44ہزار 183 یونٹس/کاروباروں پر جرمانہ عائد کیا گیا، کل 1کروڑ39لاکھ76ہزار180 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ قانون کی خلاف ورزی پر 5ہزار415 یونٹس/کاروبار سیل کردیئے گئے۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ کی جانب سے پٹروولیم بحران پر سخت نوٹس اور وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب خان کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ میں تین دنوں میں پٹرول کا معاملہ حل ہونے کی یقین دہانی بھی کام نہ آسکی، پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں پٹرول کا بحران بدستور موجود ہے۔ پٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے اکثر اضلاع کے پٹرول پمپوں پر پٹرول بدستور نایاب ہے، شہر کے اکثر پٹرول پمپس پر بند پڑے ہیں جو پمپس کھلے ہیں ان پر گاڑیاں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں جس کے باعث شہریوں کی مشکلات کم نہ ہو سکیں۔
یاد رہے کہ 11 جون کو وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ آئندہ تین روز میں ملک میں پٹرول کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔