پٹرول بحران تین دنوں میں حل نہ ہو سکا، خیبر پختونخوا میں پمپوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں
وفاقی کابینہ کی جانب سے پٹروولیم بحران پر سخت نوٹس اور وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب خان کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ میں تین دنوں میں پٹرول کا معاملہ حل ہونے کی یقین دہانی بھی کام نہ آسکی، پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں پٹرول کا بحران بدستور موجود ہے۔ پٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے اکثر اضلاع کے پٹرول پمپوں پر پٹرول بدستور نایاب ہے، شہر کے اکثر پٹرول پمپس پر بند پڑے ہیں جو پمپس کھلے ہیں ان پر گاڑیاں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں جس کے باعث شہریوں کی مشکلات کم نہ ہو سکیں۔
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملک بھر میں پٹرول کے مصنوعی بحران پر سخت نوٹس لینے کے باوجود پٹرول پمپوں پر رش اور پٹرولیم مصنوعات کی نایابی میں کوئی فرق تو نہیں آ سکا البتہ ضلعی انتظامیہ کے افسران اس معاملے پر ضرور ایکٹیو ہو گئے اور دفاتر سے نکل کر پٹرول پمپوں کی چیکنگ شروع کر دی۔
اس بارے مزید پڑھیں:
لکی مروت، پٹرول نہ ڈلوانے پر دو پمپ سیل
”نئے پاکستان میں مجھ سے ٹرانسپورٹ چھن گئی”
‘ پٹرول کی قیمت کم کر کے سی این جی کو نظرانداز کرنا سراسر ظلم ہے’
واضح رہے کہ 11 روز گزر جانے کے باوجود پشاور کے ذیادہ تر پٹرول پمپو ں پر بدستور پٹرول نایاب ہے، وزیر اعظم کے ایکشن کے باوجود شہریوں کو پٹرول مافیا سے اچھی امید نہیں۔
یاد رہے کہ 11 جون کو وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ آئندہ تین روز میں ملک میں پٹرول کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا تھا کہ جو ذخیرہ اندوزی کر رہا ہے اس کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، یہ مافیا عوام تک ثمرات پہنچنے نہیں دے رہا اور اس مافیا کے خلاف پہلی دفعہ کارروائی ہو رہی ہے۔