‘اگست کے آخر تک سوات موٹروے فیز ون کو ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا’
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ کام کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر سوات موٹروے فیز ون منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے مناسب اقدامات اُٹھائے جائیں جبکہ سوات موٹروے فیز ٹو پر عملی کام شروع کرنے کیلئے زمین کی خریداری سمیت دیگر ضروری مراحل کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کئے جائیں۔
منصوبے کو پورے ملاکنڈ ڈویژن میں سیاحتی و تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور علاقے کے لوگوں کو آمدورفت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کیلئے موجودہ حکومت کا ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے حکام کی ہدایت کی کہ اس سال اگست کے آخرتک سوات موٹروے فیزون کو ٹریفک کیلئے مکمل طور پر کھولنے کو ہرلحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے یہ ہدایات جمعرات کے روز اپنے دفتر میں منصوبے پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔
متعلقہ حکام نے وزیراعلیٰ کو منصوبے کے فیزون کی تکمیل اور فیز ٹو پر کام کا آغاز کرنے کیلئے اب تک پیش رفت پر تفصیلی بریفینگ دی۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ منصوبے کے فیزون پر کام حتمی مراحل میں ہے ۔ روڈ فارمیشن کاکام سو فیصد مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ پانچ پلوں اور دوٹنلزکی تعمیر پر بھی کام کازیادہ تر حصہ مکمل کر لیا گیا ہے، اسی طرح چکدرہ انٹر چینج پر بھی کام مکمل کرلیا گیا ہے، کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر منصوبے کی تکمیل پر کام کی رفتار کسی حد تک ضرور متاثر ہوئی ہے تاہم اس سال اگست کے آخر تک سوات موٹروے فیز ون کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔
منصوبے کے فیز ٹو پر پیشرفت کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے کیلئے درکار زمین کی خریداری کیلئے پی سی ون تیار کر کے منظوری کیلئے متعلقہ فورم کو پیش کر دیا گیا ہے، چار لینز پر مشتمل 79 کلومیٹر طویل یہ موٹروے چکدرہ سے فتح پور سوات تک تعمیر کیا جائے گاجس پر نو انٹر چینجز اور آٹھ پل تعمیر کئے جائیں گے۔
اجلاس کو جائیکا کے تعاون سے صوبے کے دیہی علاقوں میں سڑکوں کی بہتری اور بحالی کے مجوزہ منصوبوں پر بھی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلا س کو بتایا گیا کہ جائیکا کے تعاون سے صوبے کے اٹھارہ مختلف اضلاع میں 640کلومیٹر لمبی سڑکوں اور دس پلوں کی بحالی کے منصوبوں کا پی سی ون تیار کرکے منظوری کے لئے متعلقہ فورم کو ارسال کردیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ ان منصوبوں کی منظوری اور ان پر عملی کام کے آغاز تک تمام مراحل کی بروقت تکمیل کے لئے ٹائم لائنز مقرر کرکے ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔