سانحہ اے پی ایس :رپورٹ 30جون تک سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی
سانحہ آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) کمیشن نے تحقیقات مکمل کرلی،کمیشن نے تمام گواہان کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں،رپورٹ رواں ماہ کے آخرمیں سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔
آرمی پبلک اسکول کا سانحہ 16دسمبر2014کو اس وقت رونماء ہواتھا جب طلبہ علم کےحصول کیلئے سکول گئے اور اسی دوران دہشتگردوں نے140سےزائد سکول کے طلبہ اورسٹاف کو نشانہ بناکرخون میں نہلایاتھا۔
واقعے کے بعدسانحہ اےپی ایس شہداءکےوالدین نےسانحہ کی جوڈیشل انکوائری کامطالبہ کررکھاتھا ،سابق چیف جسٹس ثاقب نثارنے5اکتوبر2018کواے پی ایس کمیشن بنانے کاحکم دیا تھا اور پشاور ہائیکورٹ نے جسٹس محمد ابراہیم کی سربراہی میں کمیشن قائم کرکے تحقیقات کا آغاز کیاتھا۔
اب کمیشن نےایک سال سے زائد عرصے میں140گواہان کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں،جن میں اس وقت کے آئی جی پولیس،کورکمانڈرسمیت دیگراہم سیکیورٹی افسران گواہان میں شامل ہیں۔
ترجمان اے پی ایس کمیشن کےمطابق رپورٹ کورواں ماہ کے آخر میں 30تاریخ تک سپریم کورٹ میں پیش کیا جائےگا،تحقیقاتی رپورٹ 3ہزار سے زائد صفحات پرمشتمل ہے۔