خیبر پختونخوا میں 24 لاکھ بچے پرائیویٹ سکول بند ہونے کے باعث پڑھائی سے محروم
خیبر پختونخوا میں 24 لاکھ بچے پرائیویٹ سکول بند ہونے کے باعث پڑھائی سے محروم ہیں، حکومت جلد از جلد پرائیویٹ تعلیمی ادارے کھول دیں،ہم ایس او پیز کی پیروی کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار آل جمرود پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے جمرود پریس کلب میں اساتزہ کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
اس موقع پر پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے ممبر فضل اللہ داءود زئی، آل جمرود پرائویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے صدر شہزاد،انعام،عثمان و دیگر نے کہا کہ ہم ضرور مانتے ہیں کہ انسانی صحت سب سے اہم ہیں لیکن دیگر کاروباری مراکز اور دفاتر کی طرح ایس او پیز کے تحت پرائویٹ سکولز بھی کھول دئے جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج سے پہلے مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں تاہم حکومت سنجیدگی سے غور نہیں کر رہی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے صوبائی اور وفاقی سطح پر اعلی حکام سے رابطہ کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ صوبے میں 8 ہزار 6 سو پرائویٹ تعلیمی ادارے ہیں جسمیں 25 لاکھ بچے زیر تعلیم اور ڈیڈھ لاکھ اساتذہ اور نان ٹیچنگ سٹاف کا روزگار وابستہ ہے تاہم بندش کی وجہ سے پرائیوٹ تعلیمی ادارے سخت بحران کا شکار ہیں۔ انھوں نے وزیر اعظم عمران خان وزیر اعلی محمود خان،صوبائی وزیر تعلیم ،وفاقی وزیر تعلیم و دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ پرائیوٹ تعلیمی اداروں کا تعلیمی میدان میں انتہائی اہم کردار ہے اور ہر 10 پوزیشن میں کئی پوزیشنز پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی ہے اسلئے اسے جلد کھول دیا جائے تاکہ بچوں اور اساتذہ کے مسائل کا ازالہ ہوسکے۔