کورونا کے باعث سیاحتی مقامات سنسان پڑے رہے، سیاحت سے وابستہ افراد کو اربوں کا نقصان
ملک کے دیگر سیاحتی علاقوں کی طرح سوات میں کورونا کے باعث سیاحتی مقامات ویران، سیاحوں پر پابندی کی وجہ سے بازاریں اور سیاحتی علاقوں میں ہو کا عالم رہا۔
سوات میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کے داخلے پر پابندی کی وجہ سے کالام،مالم جبہ،مدین ،مہوڈنڈ اور دیگر سیاحتی مقامات ویران رہے اور سیاح حسین مناظر دیکھنے سے محروم رہے۔
ذرائع کے مطابق سیاحت سے وابستہ افراد کو کروڑوں کا مزید نقصان اُٹھانا پڑا ہے ۔ سیاحوں کے داخلے پر پابندی کی وجہ سے اور ہوٹلوں کی بندش سے سیاحتی انڈسٹری اب تک اربوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔ دریائے سوات کے کنارے،پارکس اور دیگر تفریحی مقامات بھی سنسان رہے ۔ واضح رہے کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں عید کے تین دنوں میں سیاح سوات آتے تھے۔
دوسری جانب ملک میں آج کورونا سے مزید 10 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1225ہو گئی ہے جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 59850 تک پہنچ گئی ہے۔
اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 416 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ سندھ میں 380 اور پنجاب میں 362 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں 42، اسلام آباد 18، گلگت بلتستان میں 9 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 4 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔