خیبر پختونخوا

‘پہلے کہا آپ کا بھائی ٹھیک ہے، کل اسے لے جائیں، رات 10 بجے اطلاع دی کہ مریض ایکسپائر ہو گیا’

نوشہرہ کے علاقے شیدو سے تعلق رکھنے والا جواں سال نوجوان ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے جاں بحق ہو گیا۔

پاکستان تحریک انصاف شیدو کے جنرل سیکرٹری افسر بہادر خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ قاضی ھسپتال نوشہرہ کے عملے کی غفلت اور لاپرواہی نے میرے جوانسال بھاٸی ھارون الرشید کی جان لےلی۔

انہوں نے بتایا کہ متوفی ھارون الرشید کو چنددن قبل چسٹ انفکشن اور بخار تھا، ہسپتال عملے نہ اس کو کرونا آٸسولیشن روم میں داخل کردیا اور ڈاکٹرز ورثا کو یقین دہانی کراتے رہے کہ مریض ٹھیک ٹھاک ہے، کل ٹسٹ ملنے کے بعد گھر لے جاٸیں پھر رات کے تقریباً دس بجے اطلاع دی جاتی ہے ”آپ کا مریض expire ہو چکا ہے۔”

ورثا کے مطابق کرونا کا مریض نہ ہوتے ہوئے بھی کرونا SOP کے مطابق متوفی کو رات کے دو بجے چند افراد سے جنازہ کروا کر دفنا دیا گیا، کرونا کا رزلٹ بھی نیگیٹیو تھا۔

افسر بہادر خٹک نے وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ محمود خان اور چیف جسٹس پشاور ھاٸی کورٹ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بھاٸی ھارون الرشید کی اس پراسرار موت کے اصل حقاٸق جاننے کیلیے غیرجانبدار انکواٸری کمیشن بنانے کے احکامات صادر فرمائیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button