خیبر پختونخوا

‘کورونا وبا سے نجی تعلیمی ادارے بھی وینٹی لیٹر پر ہیں’

پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن  نے15جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے تعلیم دشمن قرار دے دیا۔

ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ یکم جون سے تمام تعلیمی اداروں کو ایس او پیز کے مطابق کھولنے کی اجازت دی جائے، تنظیم نے نجی تعلیمی اداروں کے لئے خصوصی پیکج دینے اورتین سال کے لئے ہرقسم ٹیکس معاف کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے

پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن(PSMA) کے قائم مقام صدر تاج ملوک،سینئر نائب صدر سید ندیم شاہ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری افتخار خان اور رستم کے صدرحیدرعلی نے مردان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سکول نہ کھولنے کی صورت میں نجی تعلیمی اداروں کے معاشی مسائل کے پیش نظر حکومت طلبہ و طالبات کی 4 ماہ کی ٹیوشن فیس ادا کرے تاکہ سکول اپنے ٹیچنگ و نان ٹیچنگ سٹاف کی تنخواہیں، بلڈنگ کا کرایہ’یوٹیلیٹی بلز اور دیگر اخراجات پورے کر سکیں اور والدین پر بھی بوجھ کم ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد نجی تعلیمی ادارے وینٹی لیٹرز پر ہیں، مردان میں چھ سو تعلیمی اداروں کے چھ ہزارسے زائد ملازمین فاقوں پر مجبورہوچکے ہیں۔  مزید بتایا کہ حکومت نے تعمیراتی شعبے کے لئے اربوں کا پیکج دیا ہے تاہم قوم بنانے والے اداروں کے لئے کچھ نہیں کیا جو سراسر ناانصافی ہے۔

نجی سکولوں کی تنظیم نے عہدیداروں نے مردان میں پریس کانفرس سے کہا اگر یکم جون سے تعلیمی ادارے نہیں کھولے گئے تو انہیں مستقل بند کر دیں گے

ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بورڈ امتحانات کی منسوخی پر تحفظات کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ کمپوزٹ امتحان اورپیپر پیٹرن میں تبدیلی کسی صورت منظورنہیں۔ امتحانات کے حوالے سے والدین اور لاکھوں طلباء و طالبات کو ذہنی کوفت سے نکالنے کیلئے حکومت ٹھوس پالیسی مرتب کرے۔

زیادہ تر نجی تعلیمی ادارے کرایوں کے بلڈنگ میں قائم ہیں حکومت ان کے مالکان کو احکامات دیں کہ وہ وبا سے پیداشدہ صورتحال کے تناظر میں سکول مالکان کو تنگ نہ کریں۔

”پسما“ کے عہدیداروں نے  دھمکی دی کہ اگر یکم جون تک ایس اوپیز کے مطابق کھولنے کی اجازت نہ دی گئی تو وہ مجبور ہوکر اپنے اداوروں کو مستقل تالے لگانے پر مجبورہوجائیں گے اور چابیاں ڈپٹی کمشنر کے حوالہ کرنے میں کوئی دیر نہیں کریں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button