خیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح زیادہ کیوں؟

خیببرپختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح ملک کے دیگر حصوں سے زائد ہونے کے حوالے سے صوبائی وزیر صحت نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ شائد ایسا صوبے میں وائرس کے زیادہ پھیلاؤ کی وجہ سے ہو۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ جنوری کے بعد دوسرے صوبوں کے مقابلے میں خیبرپختونخوا کو باہر ممالک اور بالخصوص مشرق وسطیٰ سے آنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور ایسا عین ممکن ہے کہ ہمارے صوبے میں اموات کی شرح اس لئے زیادہ ہو کہ یہاں وائرس زیادہ پھیل چکا ہو۔

انہوں کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کی تشخیص کے ٹسٹوں کی تعداد روزانہ کی بنیاد پر 1000 سے بڑھا دی گئی ہے جسے 1500 تک لے جانے کا ارادہ ہے۔

صوبائی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبے میں پشاور، سوات، ڈی آئی خان اور ایبٹ آباد میں وائرس کی تشخیص کے ٹسٹس ہورہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں 10 فیصد سے بھی کم ایسے ٹیسٹس ہیں جو لوگ نجی طور پر پیسے ادا کرکے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صوبے میں 1338 ٹسٹس کرائے گئے ہیں جن میں 1000 سے زیادہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے زیرانتظام لیبارٹری نے کرائے ہیں جو کہ ملک بھر میں کسی ایک لیبارٹری کی جانب سے ایک دن میں زیادہ ٹسٹس کرانے والوں میں سے ہیں۔

صوبے میں اموات کی شرح زیادہ ہونے پر انہوں نے یہ دلیل بھی پیش کی ہے کہ شاید ملک کے دوسرے صوبے اموات کو اسی طرح شمار نہیں کرتے جس طرح خیبرپختوںخوا میں کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں کوئی مشترکہ طریقہ کار یا تعریف نہیں ہے کہ کونسے اموات کو کورونا سے جوڑے جائے اور کونسے نہیں۔

خیال رہے کہ اس وقت پاکستان میں کورونا سے متاثرین کی تعداد 19100 سے تجاوز کرچکی ہیں جن میں 440 کی موت واقع ہوچکی ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں اس وائرس سے متاثرہ افراد 2907 ہیں جبکہ 172 کا انتقال ہوچکا ہے۔

پاکستان میں اس وقت کورونا سے مرنے والوں کی شرح مجموعی طور پر 2 اعشاریہ 3 فیصد ہے لیکن اگر خیبرپختونخوا کے الگ طور پر دیکھا جائے تو وہاں اموات کی شرح تقریبا 6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button