پشاور کے بعد لکی میں بھی پولیس کے غیر مصدقہ ویب چینلز کو انٹرویو پر پابندی
غلام اکبر مروت سے
سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈا پور کی جانب سے پابندی کے بعد ڈی پی او لکی مروت نے بھی تمام پولیس افسران کو خود ساختہ چینلز کو معلومات اور انٹرویونہ دینے کی ہدایت کردی۔
ڈی پی او لکی مروت عبدالرؤف بابر قیصرانی نے غیر مصدقہ ٹی وی، یوٹیوب اور ویب چینلز کو انٹرویوز دینے یا کوریج کرانے پر سختی سے پابندی لگانے کی ہدایت کی ہے۔
ضلعی پولیس لکی مروت کے ترجمان شاہد حمید کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی مروت عبدالروف بابر قیصرانی نے واضح کیا ہے کہ پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کے مثبت کردار کی بدولت جرائم کی نشاندہی اور روک تھام میں ہمیشہ مدد ملی ہے جس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں البتہ سوشل میڈیا پر چلائے جانے والے غیر رجسٹرڈ پیجز اور چینلز کی وجہ سے انتشار پھیل رہا ہے اور غیر مصدقہ خبروں کی وجہ سے عوام اور افسران میں اشتعال برپا ہو رہا ہے لہذا تمام پولیس آفسران اور اہلکار اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ ابھی کچھ روز قبل سی سی پی او محمد علی گنڈا پور نے تمام ڈویژنل ایس پیز کو آئندہ کے لئے کسی بھی یو ٹیوب یا ویب چینل کو انٹرویو دینے یا کوریج کرانے پر سختی سے پابندی لگانے کی ہدایت کی تھی۔
سی سی پی او محمد علی گنڈا پور نے واضح کیا تھا کہ اس ضمن میں پالیسی پہلے سے ہی وضع کر دی گئی ہے اور ایس ایس پی آپریشنز کے دفتر سے باقاعدہ سرکلر بھی جاری کیا جا چکا ہے جس میں ایس ایچ اوز کو کسی بھی کیس میں براہ راست انٹرویو نہ دینے اور تمام گڈ ورک پی آر او کے ذریعے مشتہر کرانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ملزمان سے انٹرویوز کی وجہ سے تفتیش پر بھی منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
سی سی پی او نے واضح کیا کہ پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کے مثبت کردار کی بدولت جرائم کی نشاندھی اور روک تھام میں ہمیشہ مدد ملی ہے جس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔