چارسدہ، لاک ڈاؤن، دریائے سوات کی سیر اور افطار پارٹیاں
دریائے سوات میں خیالی منظورے کے مقام پر کورونا لاک ڈاون کے باوجود بھی سیر تفریح کے لیے روزانہ سینکڑوں افراد آنا شروع ہوگئے ہیں جس سے ایک طرف علاقے میں کورونا پھیلنے کا خدشہ ہے تو دوسری جانب سیر تفریح کے لیے آنے والے افراد کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث درجنوں افراد کے ڈوبنے کا خدشہ بھی موجود ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ چارسدہ نے مکمل خاموشی اختیار کی ہے۔
علاقہ مشران اور مکینوں کا مطالبہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ فوری طور پر کورونا لاک ڈاون کے دوران سیر تفریح کے لیے آنے والے افراد پر پابندی لگائے۔
کورونا لاک ڈاون کے باوجود گرمیوں کے باعث پشاور اور چارسدہ کے مختلف علاقوں سے ہر روز دریا سوات خیالی منظورے کے مقام پر سینکڑوں افراد افطاری اور سیر تفریح کے لیے آنا شروع ہوگئے ہیں جس سے علاقے میں کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ دریا میں نہانے کے دوران خفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث درجنوں افراد دریا میں ڈوبنے کا خدشہ بھی ہے۔
علاقہ مشران اور مکینوں نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ پولیس اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پشاور اور چارسدہ کے مختلف علاقوں سے سیر و تفریح کے لیے آنے والے افراد پر کھڑی نظر رکھیں اور لاک ڈاون کے دوران نرمی کی بجائے سختی کریں تاکہ علاقہ کورنا وائرس سے بچنے کے ساتھ ساتھ قیمتی جانیں بھی محفوظ ہو سکیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے روز بھی ایک شخص منظورے کے مقام پر دریا سوات میں ڈوب گیا تھا جس کو ابھی تک ریسکیو نہیں کیا گیا۔