خیبر پختونخوا

دیرکی سارا جہاں خان نے انٹرنیشنل گرلز امپیکٹ ورلڈ فلم فیسٹیول میں پہلا انعام جیت لیا

 

پاکستانی آکسفورڈ یونیورسٹی کی طالبہ سارہ جہاں خان ایک ایوارڈ یافتہ فلمساز ہیں اور حال ہی میں انہوں نے انٹرنیشنل گرلز امپیکٹ ورلڈ فلم فیسٹیول میں پہلا انعام جیتا ہے جو فلم کے ذریعے نوجوانوں کی آواز کو اٹھاتا ہے۔

پاسون سارہ کی ایک مختصر فلم ہے جو خیبرپختونخوا کے ضلع دیر کی ایک نوجوان موسمیاتی کارکن پر مبنی ہے جس کا نام منال شاد ہے۔پاسون پشتو زبان کا لفظ ہے اور اس کے معنی ہے کسی مقصد کے لیے اٹھنا۔

فلم میں پاکستان سے دیسی اور جدید استحکام کے طریقوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور نوجوان پاکستانی خواتین کی آواز کا جشن منایا گیا ہے جن کو موسمیاتی تبدیلی کی تحریک میں بین الاقوامی سطح پرنظر انداز کیا جاتا ہے۔

اس فلم نے بین الاقوامی گرلز امپیکٹ ورلڈ فلم فیسٹیول میں پہلا انعام جیتا ہے جو فلم کے ذریعے نوجوانوں کی آواز کو پہنچاتا ہے تاکہ پوری دنیا میں خواتین اور لڑکیوں کو درپیش اہم مسائل کو اجاگر کیا جاسکے۔

ججوں میں نوبل انعام یافتہ محمد یونس ، پارٹسپینٹ میڈیا جیف سکول کے بانی، سکرین رائٹر رچرڈ کرٹس  اور سپر ماڈل کرسٹی ٹورلنگٹن برنس شامل ہیں۔ سارہ جہاں خان اس وقت آکسفورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔

 

 

 

 

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button