دریائے کابل میں ڈوبنے والے چار دوستوں کی نعشیں دس دن بعد پنجاب سے برآمد
دریائے کابل نوشہرہ میں دس دن قبل ڈوبنے والے دو بھائیوں سمیت چاروں دوستوں کی لاشیں مل گئی۔ لاشوں میں ایک نظام پور جبکہ تین پنجاب کے علاقے کالاباغ سے دریائے سندھ سے ملی ہیں۔
یہ چاروں نوجوان 12 اپریل کو دریائے کابل میں اس وقت ڈوب گئے تھے جب ایک بھائی کو بچانے کے دوسرا بھائی اور پھردو دوست دریا میں کھود پڑے تھے۔
ڈوبنے والوں میں مطابق دو سکے بھائیوں جس میں محمدنذیر عمر 26 سال،محمد اکرام عمر18سال ولد محمد جمیل، اور دو دوستوں محمد ظفر عمر18سال ولد بادام گل اور زوہیب خان عمر 21 سال ولد امبیل شاہ شامل تھیں اور چاروں کا تعلق میاں عیسٰی یونین کونسل سے تھا۔
پولیس کے مطابق ان میں ظفر کی لاش 17 اپریل کو دروازگئی نظام پور کے مقام پر دریائے سندھ کے کنارے سے ملی تھی جبکہ باقی تین لاشوں کے حوالے سے انہیں اٹک کے ضلعی پولیس افسر نے اطلاع دی تھی جس کے بعد لواحقین نے نعشوں کی شناخت کرلی۔ پولیس کے مطابق قبرکشائی کے بعد نعشیں عدالتی احکامات پر ورثاء کے حوالے کی گئیں اور آج اپنے علاقے پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔
لواحقین کے مطابق تینوں نوجوانوں کا اجتماعی نماز جنازہ ادا کرنے بعد تدفین کی گئی۔