دیر میں تباہی کے بعد نوشہرہ اور چارسدہ کے دریاؤں میں بھی طغیانی
حالیہ بارشوں سے دیر اپر اور دیر لوئر میں سیلابی صورتحال کے بعد نوشہرہ اور چارسدہ کے دریاؤں میں بھی طغیانی آگئی ہے۔
نوشہرہ کے ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس وقت دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے جس کی وجہ سے تمام متعلقہ محکمے الرٹ کئے گئے ہیں اور عملہ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔
ڈپٹی کمشنر شاہد علی کا کہنا ہے کہ فی الحال خطرے کی کوئی بات نہیں اور امید ہے کل تک یہ ریلہ بخیر و عافیت گزر جائے گا۔
دوسری جانب چارسدہ میں خیالی کے مقام پر دریائے سوات میں بھی طغیانی آگئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق بعض علاقوں میں پانی دریا کے کنارے کھیتوں میں بھی داخل ہوگیا ہے جس سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
دریائے کابل، سوات اور پنجکوڑہ میں حالیہ سیلابی صورتحال چترال اور دیر میں مسلسل بارش کی وجہ سے آئی ہے۔
حالیہ بارش اور سیلاب سے نقصانات
گزشتہ روز دیر لوئر میں بارش کی وجہ سے چھت گرنے کے ایک واقعے میں ایک گھرانے کے تین افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ مقامی رکن اسمبلی نے متاثرہ خاندان کے اسکے علاوہ سی9 لاکھ روپے امداد اور چند دنوں کا راشن مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سیلابی پانی سے کئی باغآت اور فصلوں کو بھی شدید نقصآن پہنچا ہے۔
دوسری جانب دیر اپر میں بھی دریائے پنجکوڑہ کے کنارے 11 دوکانیں پانی میں بہہ گئی ہیں جس سے کروڑوں کا نقصآن ہوا ہے۔
قبائلی ضلع خیبر کے تحصیل جمرود میں بھی بارش کی وجہ سے بوسیدہ دیوار گرنے کے ایک واقعے میں چھ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا ہے۔