خیبر پختونخوا

مردان ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کہیں دوسرا منگا نہ بن جائے!

عبدالستار

ڈسٹرک ہیڈکوارٹرہسپتال مردان کے ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر ضیاءالرحمان میں کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ہے اور انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال مردان ہی میں آئسولیشن رومز میں رکھا گیا  ہے جبکہ انکے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے پانچ دیگر ڈاکٹرز بھی قرنطائن کئے گئے ہیں۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ڈاکٹر ضیاالرحمان نے کہا کہ انہیں گزشتہ دو دنوں سے بخار ہورہا تھا تو احتیاط کے طور پرکروناوائرس کی ٹیسٹ کے لئے سیمپل دے دئیے جس کا نتیجہ آج موصول ہوا اوراس میں کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہاُ کہ وہ شروع دن سے یہی مطالبہ کررہا ہیں کہ ہسپتال میں موجود سٹاف کو ضرورت کے مطابق پرسنل پروٹیکشن کٹس دے دیے جائیں ‘ میں نے میڈیا کے وساطت سے حکومت اور مخیرحضرات کو بھی ہسپتال سٹاف کو سامان مہیا کرنے کے لئے ویڈیو اپیل کی تھی جس پر ہسپتال انتظامیہ نے میرے خلاف کاروائی کے لئے مجھ سے وضاحت طلب جو بعد میں ہیلتھ منسٹر کی مداخلت پر واپس لی گئی’۔

ڈاکٹر ضیاءالرحمان نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال مردان کے سٹاف کو ایک ہفتہ ڈیوٹی کے لئے 1500پرسنل پروٹیکشن کٹس (پی پی ای )یعنی روزانہ ڈیوٹی  کرنےلئے 200کٹس کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت ہمیں روزانہ  صرف 6 یا 7 کٹس دئے جا رہے ہیں اور وہ بھی ڈبلیوایچ او کے معیار کے مطابق نہیں ہیں۔

ڈاکٹر ضیاءالرحمان نے بتایا کہ گزشتہ ہفتےہمارے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے وارڈ بوائے شاکر خان بھی وفات پاگیا تھا لیکن اس کا موت سے پہلے ٹیسٹ نہیں ہوا تھا جبکہ انکے موت کے تیسرے دن انکے دوبیٹیوں بیوی اور والدہ میں کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی اور جس ڈاکٹر نے وارڈ بوائے شاکرخان کاچیک اپ کیا تھا ڈاکٹر حمداللہ اور اسکے ساتھ دودیگر ساتھی ڈاکٹرز ابھی تک قرنطائن میں ہیں۔

ڈاکٹرضیاء ؎ کیجولٹی سینئر میڈیکل آفیسر ہیں اور ان کے مطابق انہوں نے کسی کروناوائرس کے پازیٹیو مریض کی چیک اپ تونہیں کی لیکن یہی لگتا ہے کہ انہوں نے ایسے شخص کی چیک اپ ضرور کی ہے کہ جس کا ابھی تک خود کورونا وائرس کا ٹسٹ ہوا ہی نہیں ہو۔ اس سے یہی لگتا ہے کہ کرونا وائرس مردان میں پھیل چکاہے۔

ڈاکٹر ضیاء نے کہا ‘ میں نے اپنے تمام ینگ ڈاکٹرز کو اپنی سکریننگ کے لئے بتادیا ہے جبکہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے اب تک عملے کی سکریننگ کا کوئی انتظام نہیں کیاگیاہے’۔

ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال مردان شہر کے وسط میں موجودہے اور17مارچ کو مردان میں پہلا کرونا شخص سعادت خان کا چیک اپ بھی اسی ہسپتال میں ہواتھا اور شک ہونے پر ان سے ٹیسٹ سیمپل بھی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں لئے گئے تھیں۔ کروناوائرس کی تصدیق ہونے پر انہیں مردان میڈیکل کمپلکس ہسپتال منتقل کردیاگیا تھا جہاں وہ ملک کا پہلا شخص تھا جو کروناوائرس سے جاں بحق ہوگیا تھا۔

سعادت خان کی فوت ہونے سے قبل وائرس علاقے میں پوری طرح پھیل چکا تھا کیونکہ سعادت خان نے9مارچ کوعمرے سے واپسی پر روایتی طورپر خیرات کااہتمام کیاتھا جس میں تقریباً 2000کے قریب لوگوں نے شرکت کی تھی۔

مردان میں اب تک 92افراد میں کروناوائرس کی تصدیق ہوچکی ہیں جن میں79 متاثرہ افراد کاتعلق سعادت خان کے گاؤں منگا سے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کروناوائرس کی مریضوں کے لئے آئسولیشن وارڈز بھی بنائے گئے ہیں جن میں اب تک درجنوں کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیاجاچکاہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے نام نہ بتانے کے شرط پر بتایا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ اب پورے ہسپتال کے عملے کوقرنطائن کریں کیونکہ وارڈ بوائے شاکر خان کے موت کے بعد انکے گھر والوں میں اور اب ڈاکٹرضیاء الرحمان میں کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی تو اس سے اندازہ لگتا ہے کہ پورے ہسپتال میں کرونا وائرس پھیل چکاہے اور تمام عملے کی فوری طور پر سکریننگ کی ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہو اب ڈی ایچ کیو ہسپتال کروناوائرس کی پھیلنے کازریعہ بنے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button