سندھ حکومت نے شانگلہ کے 10 ہزار سے زائد مزدورں سے منہ موڑ لیا
صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے سندھ حکومت کی جانب سےحیدرآباد کی لاکھڑا کوئلہ مائنز میں کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں کو کھانے پینے کی اشیاء کی عدم فراہمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ میں نے خود وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو ان مزدوروں کی مشکلات کے حوالے سے خط لکھا اور ٹیلیفون پر صوبائی وزیر سید غنی کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں یہ مزدور لاکھڑا کول مائنز جامشورو میں پھنسے ہوئے ہیں, ان کے پاس خوراک ختم ہو چکی ہے, یہ لوگ انتہائی مشکل میں ہیں, انتظامیہ ان کو باہر نہیں آنے دے رہی اور اگر ان کو بروقت کھانے پینے کی اشیاء فراہم نہ کی گئیں انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ہے، یہ لوگ بھوک سے مر سکتے ہیں، سندھ حکومت نے چار دن گزرنے کے باوجود ابھی تک ان مزدوروں کی کسی قسم کی مدد نہیں کی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اس وقت جام شورو لاکڑا کوئلہ مائینز میں 10 ہزار سے زائد مزدوروں کا تعلق شانگلہ سے ہے، ان کی فیملی کے لوگ مجھ سے مسلسل رابطہ کر رہے ہیں، وہ اپنے پیاروں کے حوالے سے سخت تشویش میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سندھ حکومت کے اس رویہ پر افسوس ہے، وزیراعلی سندھ نے میرے خط کا جواب دیا اور نہ ہی صوبائی وزیر سید غنی اب ٹیلی فون اٹھا رہے ہیں، ان کا ٹیلیفون مسلسل بند آرہا ہے۔
شوکت یوسفزئی نے بلوچستان حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ شروع دن سے ان کے صوبائی وزیر اور سیکرٹری مسلسل رابطے میں ہیں اور انہوں نے نہ صرف کوئٹہ میں کام کرنے والے شانگلہ کے مزدوروں کی بھرپور مدد کی یقین دہانی کی بلکہ کئی مزدوروں کے ساتھ بلوچستان حکومت نے خود رابطے بھی کیے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے اور پوری دنیا اپنے لوگوں کے ساتھ مدد کر رہی ہے، شانگلہ کے مزدور کئی سالوں سے سندھ کی کوئلہ کانوں میں کام کر رہے ہیں کیونکہ کوئلے کا کام کوئی اور مزدور نہیں کرسکتا زیادہ تر کا تعلق شانگلہ سے ہے لیکن آج وہ مشکل میں ہیں تو ان کی کوئی مدد نہیں کی جا رہی۔
انہوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے اپیل کی کہ وہ لاکھڑا کان میں پھنسے شانگلہ کے مزدوروں کی مدد کے لیے آگے آئیں، سندھ حکومت اس وقت جو کچھ کر رہی ہے اس پر افسوس ہے، اس مشکل وقت میں سندھ حکومت کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، کیوں کہ اگر کوئی انسانی المیہ خدانخواستہ رونما ہوتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھی سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔