خیبر پختونخوا

لوئر دیر میں خاتون کی ہلاکت کے بعد لاک ڈاون کا دوسرا روز، اشیائے خوردونوش کی قلت کا اندیشہ

رحمت اللہ

لوئر دیر تالاش میں دو دیہات کا مکمل لاک ڈاون دوسرے روز بھی جاری ہے جبکہ انتظامیہ مشتبہ افراد کی سکریننگ اور ٹسٹس لینے میں مصروف ہے۔

تالاش میں ایک خاتون کے کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاکت کے باعث گزشتہ روز زیارت اور مدینہ آباد دیہات کو لاک ڈاون کردیا گیا ہے جن کی آبادی مقامی انتظامیہ کے مطابق مجموعی طور پر دو ہزار افراد تک ہے۔

مذکورہ خاتون 16 مارچ کو عمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس آئی تھی جن کی خوشی میں انے کے بیٹوں نے اہل علاقہ کے لئے دعوت کا اہتمام بھی کیا تھا۔

خاتون چند دن پہلے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلکس میں انتقال کر گئی تھی جس پر ان کے اہل خانہ نے کہا تھا کہ انہیں دل کا دوری پڑا تھا لیکن صوبائی حکومت نے ان کے ٹسٹس کے نتائج آنے کے بعد ان میں کرونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔

کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد نہ صرف طبی ٹیم نے ابتدائی طور پر ان کے قریب ترین 7 افراد کے نمونے حاصل کرکے لیبارٹری بجھوا دئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ گزشتہ 14 دنوں سے خاتون سے رابطہ میں رہنے والے 36 افراد کے گھر بھی قرنطینہ قرار دئے جا چکے ہیں اور کسی کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ ان گھرانوں میں 23 خواتین، 39 مرد اور 22 بچے شامل ہیں۔

انتظامیہ نے ان گھروں کو قرنطینہ قرار دینے کے علاوہ 187 گھرانوں پر مشتمل دو دیہات کا بھی لاک ڈاون کر دیا ہے لیکن محصورین شکوہ کر رہے ہیں کہ انتظآمیہ نے ان  کے لئے اشیائے خورد و نوش کا کوئی بندوبست نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے کئی گھرانے مشکلات سے دوچار ہیں۔

دوسری جانب لوئر دیر کے فوکل پرسن برائے کورونا ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر ارشاد کہہ رہے ہیں کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 3 اور مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہے جن کے ساتھ ضلع میں کل مشتبہ مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی۔

فوکل پرسن کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے موصول لسٹ میں ابھی تک 2188 افراد کی سکریننگ مکمل ہو چکی ہے جن میں باہر ممالک سے آنے والوں کے علاوہ کراچی، راولپنڈی، آزاد کشمیر سے آنے والے افراد بھی شامل تھے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button