غریب شادی کرے تو دلہا گرفتار، امیر کرے تو انتظامیہ خاموش تماشائی
سید ندیم مشوانی
کورونا وائرس کیخلاف پکستان سمیت دنیا بھر میں حکومتیں اقدامات کرنے میں مصروف ہیں، خیبر پختونخوا حکومت نے بھی جزوی لاک ڈاؤن اور عوامی اجتماعات پر پابندی سمیت کئی طرح کے اقدامات کئے ہیں تاہم وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت تحریک انصاف کے اپنے رہنماء اور بعض بااثر شخصیات حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑا رہی ہیں تاہم پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حکومت ایک طرف غریب عوام کیخلاف کارروائیاں کر رہی ہے، خلاف ورزی پر دلہے گرفتار کئے جا رہے ہیں تو دوسری جانب اسی طرح کی خلاف ورزیوں کے مرتکب بااثر شخصیات کوتحفظ فراہم کیا جا رہا ہے جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔
نوشہرہ میں تحریک انصاف کے رہنماء اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے عوامی جلسے کا انعقاد کیا گیا جس کے بعد کچھ افتتاحی پروگرامات بھی ہوئے تو گذشتہ روز سابق ڈی آئی جی شوکت حیات کے صاحبزادے کی شادی میں بھی قانون کے رکھوالوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔
نوشہرہ کے علاقہ خویشگی میں سابقہ ڈی آئی جی شوکت خیات کے بیٹے کی شادی میں رات بھر موسیقی کا مخفل سجا جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے بھی شرکت کی لیکن مجال ہے جو قانون یا قانون نافذ کرنے والے اہلکار حرکت میں آئے ہوں۔
دوسری جانب نوشہرہ کے علاقہ اضاخیل میں شادی کی تقریب پر اسسٹنٹ کمشنر طلحہ زبیر نے چھاپہ موقع پر دولہا کو گرفتار کرکے پابند سلاسل ہی نہیں کیا بلکہ اسے 50 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا جس کی وجہ سے حکومت پر اعتراضات اٹھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز پشاور میں بھی انتظامیہ نے کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں تقریبات پر پابندی کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر شادی کی ایک تقریب پر چھاپہ مار کر دلہے کو گرفتار کر لیا تھا۔ اخبارات میں شائع رپورٹس کے مطابق اسی نوعیت کی دیگر کارروائیوں میں دو مزید دلہے اور انہیں کراکری فراہم کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔