کورونا وائرس، لوئر دیر میں 70 بیڈز پر مشتمل دو قرنطینہ سنٹرز قائم
نوول کورونا وائرس کے پیش نظرمحکمہ صحت ضلع دیر پائین نے پہلے مر حلہ میں پلان اے پر عملدرآمد کرتے ہوئے قرنطینہ سنٹر گل آباد میں 40بیڈز جبکہ آر ایچ سی خال میں 30بیڈز پر مشتمل الگ الگ وارڈ قائم کردیئے گئے ہیں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے تمام ضروری ایمرجنسی سازوسامان فراہم جبکہ ضلع کے تمام پر ائیویٹ میڈیکل سنٹرز اور کلینکس تا حکم ثانی بند کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ کی جانب سے کرونا وائرس کے روک تھام کے لئے ججز وکلاء، صحافیوں اور عدالتی ملازمین میں حفاظتی سامان، ماسک، سنیٹائزر تقسیم، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ میں ایک اگاہی تقریب منعقد ہوئی جس سے سیشن جج کلثوم اعظم، جج قیصر خان، اے سی شاہ جمیل خان،ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ کے صدر جہان بہادر ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری حمید الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے اور کرونا وائرس کو اسان نہیں لینا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے وکلاء برادری پر بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے اپ اور اپنے خاندان کو کرونا وائرس سے بچاو کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے محلہ اور گرد وپیش کے عوام میں کرونا سے متعلق ان میں شعور اجا گر کیا جائے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کلثوم اعظم نے وکلاء پر زور دیا کہ بزرگ وکلاء اپنے گھروں تک محدود ہو جائے انھوں نے کہا کہ بحثیت مسلمان مسنون دعاوں کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدا بیر اختیار کرنا بھی لازمی ہے کیونکہ 1400 سال قبل حضورﷺ نے فر مایا تھا کہ جہاں پر وبا پھیل جائے وہاں سے نہیں نکلو اور دوسرے علاقوں کے لوگوں کو وہاں جانے سے منع کیا گیا ہے۔
اے سی شا ہ جمیل خان نے کہا کہ باہر سے ضلع دیر آنے والے 1200 افراد کی ہسٹری معلوم کی گئی جبکہ لوئر دیر میں قرنطنیہ کے تین سنٹر اور ایسولیشن سنٹر قائم کی گئی ہیں۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ لوئر دیر میں دو مشتبہ کیسز سامنے اچکے ہیں جن کی ٹسٹ لئے گئے اس موقع پر ڈسٹرک بار تیمرگرہ کی جانب سے وکلاء وکلاء، صحافیوں اور عدالتی عملہ میں ماسک اور سنیٹا ئزرتقسیم کئے گئے۔