خیبر پختونخوا

کول مائنز کے ٹھیکیدار اور عہدیدارسراپا احتجاج کیوں؟

 

نوشہرہ میں کول مائنز کے ٹھیکیداروں نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں آئی جی آفس کے سامنے احتجاج کی دھمکی دے دی۔ ٹھیکدارمحمد عالم کول مائنز درہ آدم خیل کے سیکرٹری اطلاعات سرفراز خان اور پاکستان مائنز ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری اطلاعات نور اسلام نے تحصیل پبی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کول مائنز کے مزدوروں کے ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کربھی احتجاج کیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ریٹائرڈ ایس پی احسان الدین چمکنی پو لیس کے سا تھ شا مل ہو کر گاڑیاں اغواءکر نے لگے ہیں، ہمارے ڈرائیور سے ڈبل کیبن ڈاٹسن ذبردستی لے کر غائب کیا چمکنی پو لیس اس کے خلاف ایف آئی آر درج کر نے سے مسلسل انکاری ہے اس کے ساتھ ساتھ احسان الدین بھتہ خوری کے لئے کو ل ما ئنز لیبر کے مزدوروں اور ٹھیکداروں کو فون بھی کر تے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 9 مارچ 2020 کو ریٹا ئرڈ ایس پی احسان الدین اپنے دو گن مینوں اور پو لیس اہلکاروں کے ہمراہ قادر آباد پشاور تاج ولی ورکشاپ آیا  اور احسام الدین ڈرائیور نثار اکبر سے گاڑی ذبر دستی لے گئے جب ہم تھا نہ چمکنی گئے تو گاڑی مو جود نہیں تھی چمکنی پو لیس نے کہا کہ آپ تھا نہ گلبہار حیات آباد وغیرہ میں دیکھیں لیکن وہاں پر بھی نہیں ملا تو تھا نہ چمکنی کے اے ایس آئی ہما یون نے تفتیش شروع کی تو تفتیش کے دوران ہمیں بتایا کہ سا بق ایس پی احسان الدین کے ساتھ تھا نہ چمکنی کے دو اہلکار زاہد اور حسن تھے تو آئی جی خیبر پختونخوا سے را بطہ کر نے پر بھی ایس ایچ او تھا نہ چمکنی ڈی ایس پی چمکنی نے ہمارے درخواست پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ احسان الدین نے پو لیس کے ساتھ مل کر علاقے غنڈا گردی شروع کی ہے اور باقاعدہ سرکاری نمبر پلیٹ نمبر 1120 گاڑی میں دو ذا تی گن مینوں کے ساتھ گھو متے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ با قاعدہ کول مائنز لیبر کے مزدوروں کے عہدیداروں وغیرہ کو بھتہ دینے کے دھمکیاں بھی دیتے ہیں ہم حکو مت کو اپنے نمبردیتے ہیں کہ وہ اس کا سی ڈی آر نکال دیں۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان اور آئی جی خیبر پختو نخوا نے اپیل کی کہ ہمیں انصاف فر اہم کریں سا بق ایس پی احسان الدین چمکنی پو لیس کے اہلکاروں کے خلاف ہمارے گاڑی کے اغوا کر نے اور ہمیں دھمکیاں دینے کے خلاف ایف آئی آر درج کریں اگران کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی تو پھرہم کول ما ئنزلیبر یو نین کے مزدوروں اور ٹھیکداروں کے ساتھ مل کر آئی جی آفس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہو نگے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button