چارسدہ کے مزارعین کا بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار
چارسدہ کی تحصیل تنگی کے علاقہ غزن کلی میں مزارعین نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا۔
اس سلسلے میں غزن کلی میں سبزعلی، فروش خان، مکمل شاہ اور دیگر نے احتجاج کے موقع پر بتایا کہ بھٹو دور میں زرعی اصلاحات کے دوران ان کے نام پر انتقال شدہ 260 کنال زرعی اراضی پر علاقے کے بااثر شخص لیاقت علی خان نے دعویداری کی ہے حالانکہ اس اراضی کی ملکیت کے معاملے پر قائم مقدمات وہ اعلیٰ عدالتوں میں جیت چکے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں اپنی زمین کے پاس جانے سے روکا جا رہا ہے۔
متعلقہ خبریں:
قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں تین روزہ پولیو مہم منسوخ
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر سمیت دیگر اضلاع سے 13 پولیو کیسز کی تصدیق
آل بارگین ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان کی پولیو مہم بائیکاٹ کی دھمکی
ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کی جانب سے ہمارے حق میں فیصلے آنے کے باوجود مقامی پولیس ہمیں اپنی زمینوں میں کام کرنے سے روک رہی ہے اور ہم پر دہشت گردی اور فائرنگ کرنے کے مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ تب تک اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے جب تک ان کا حق تسلیم نہیں کیا جاتا کیونکہ اگر ان کے بچے فاقوں سے مرتے ہیں تو اس سے اچھا ہے کہ پولیو سے مرجائیں۔
واضح رہے کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے یہ انکار اس وقت سامنے آیا ہے جب ضلع بھر میں 17 مارچ سے پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے جبکہ دوسری جانب خیبر پختونخوا میں پولیو کے متعدد کیسز بھی رپورٹ ہو چکے ہیں۔