خیبر پختونخوا

‘رئیس کو ماں نے خود حوالے کیا پھر بھی پولیس نے قتل کر دیا’

 

لکی مروت کے علاقے چوارخیل میں مبینہ پولیس مقابلے میں اشتہاری رئیس مارا گیا۔ ایس ایچ او ظفر اللہ کے مطابق اشتہاری رئیس پولیس کو قتل اور اقدام قتل سمیت سات مقدمات میں مطلوب تھا۔

دوسری جانب لکی مروت کے علاقے چوارخیل میں مبینہ پولیس مقابلے میں اشتہاری کے قتل کے خلاف اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کچھ وقت کے لیے شہباز خیل کے مقام پر انڈس ہائی وے کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردیا تھا۔

یہ مبینہ مقابلہ تھانہ پیزو کی حدود میں ہوا او مقابلے میں اشتہاری رئیس خان مارا گیا۔مظاہرین سخت مشتعل تھے اور پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ والدہ نے رئیس خان کو زندہ حالت میں قرآن پاک کے ساتھ پولیس کو حوالے کیا لیکن پولیس نے والدہ،بیوی بچوں اور بہن کے سامنے گولیاں مار کر قتل کیا جو کہ بہت زیادتی ہے۔ ہم ایسے جعلی مقابلوں اور پولیس گردی کو نہیں مانتے اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ رئیس خان پولیس کو قتل اور اقدام قتل سمیت سات مقدمات میں مطلوب تھا اور فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔ مظاہرین سے یکجہتی کیلئے ایم این اے مولانا محمد انور اور معروف شخصیت پیر فواد زکوڑی بھی پہنچ گئے۔ واضح رہے کہ لکی مروت میں دو دن پہلے بھی ایک پولیس مقابلہ ہوا تھا اور اس مقابلے میں بھی ایک اشتہاری مارا گیا تھا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button