خیبر پختونخوا

جامعہ گومل، ‘کسی بھی استاد کو علیحدہ کمرہ نہیں دیا جائے گا’

گومل یونیورسٹی میں جنسی ہراسگی کے معاملے پر شعبہ لسانیات کے سربراہ کی برطرفی کے بعد جامہ کی تمام کلاسوں اور دفاتر میں کیمرے نصب کرنے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو الگ کمرہ نہ دینے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔

اس حوالے سے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سرور چوہدری کی زیر صدارت تمام شعبہ جات کے سربراہان کے اجلاس کا انعقاد ہوا، رجسٹرار طارق محمود سمیت تمام شعبہ جات کے ڈین، ڈائریکٹرز، سربراہان، پرنسپلز اور انتظامی افسران موجود تھے۔

وائس چانسلر گومل یونیورسٹی نے کہا کہ تمام کلاسوں اور دفاتر میں کیمریں لگائے جائیں گے، کسی بھی استاد کو علیحدہ کمرہ نہیں دیاجائے گا اور ہر کمرے میں دو سے تین اساتذہ بیٹھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ جو یونیورسٹی سے نکالے گئے یا جنہوں نے سنڈیکیٹ یا چانسلر کو اپیلیں کی ہیں ادارے کو بدنام کرنے میںملوث پائے گئے ان کے خلاف گومل یونیورسٹی انتظامیہ قانونی کارروائی کریگی جس پر تمام ممبران نے وائس چانسلر کی تائید کی۔

اجلاس میں موجودہ تمام سربراہان نے متفقہ طور پر چانسلر سے اپیل کی کہ یونیورسٹی میں جنسی ہراسگی کے کیسز میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی کوجلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے جس پروائس چانسلر نے کہا کہ جنسی ہراسگی کے کیسز کیخلاف تمام تر کارروائی مکمل ہو چکی ہے اور جلد ان کو منطقی انجام تک پہنچانے والا ہوں۔

متعلقہ خبریں:

عورت صنف نازک ضرور ہے پر کمزور نہیں

جامعہ گومل، شعبہ لسانیات کے برطرف سربراہ گرفتار

غیر اخلاقی ویڈیو، وائس چانسلر بنوں یونیورسٹی بھی فارغ

وائس چانسلر نے کہا کہ استاد کا کلاس کو چھوڑنا فرض سے کوتاہی ہے جو کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، تمام سربراہان سختی سے اساتذہ کی کلاسوں میں حاضری کو یقینی بنائیں اورروزانہ کی بنیاد پر اساتذہ کی کارکردگی کا خود جائزہ لیں، ڈین کو چاہئے کہ وہ شعبہ جات کے سربراہان کی کارکردگی اوراساتذہ کی کلاسوں میں موجودگی کو یقینی بنانے کیلئے سرپرائز وزٹ کریں اور غیر حاضر ہونے والے اساتذہ کیخلاف فوری طور پر کارروائی کریں اور نوکری سے نکالیں کیونکہ طلباء کو بہترین اور پر امن تعلیمی ماحول کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے کچھ عرصہ کیلئے بائیو میٹرکس سسٹم کو بند کر رہے ہیں مگر تمام شعبہ جات کے سربراہان سختی سے اپنے اساتذہ اور ملازمین کی حاضری کو حاضری رجسٹر سمیت دفاتر میں یقینی بنائیں اور رجسٹرار گومل یونیورسٹی کسی بھی وقت خصوصی دورہ کرکے ان کو چیک کریں۔

وائس چانسلر نے اساتذہ کی کارکردگی بارے ایک پروفارما جاری کیا جس میں اکیڈمک کلینڈر، روزانہ کی بنیادپراساتذہ کی کلاسوں کا شیڈول، روزانہ کی حاضری وغیر ہ شامل ہیں اور تمام شعبہ جات کے سربراہان کو اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا کہا کہ اور دس دن کے اندر اس کے حوالے سے رپورٹ ڈین کو جمع کروانے کی ہدایت کی۔

یاد رہے کہ 24 فروری کو گومل یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شعبہ لسانیات کے سربراہ مولانا صلاح الدین عہدے سے برطرف کردیا گیا۔
Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button