کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے تمام حفاظتی انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ محمود خان
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلائو کو روکنے کیلئے تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کرلئے ہیں جبکہ کورونا کا کوئی کیس سامنے آنے کی صورت میں تمام طبی مراکز اور دیگر متعلقہ اداروں کو سٹینڈرڈ پروٹوکولز جاری کردیئے گئے ہیں ، صوبے میں ابھی تک کورونا کا کوئی بھی مصدقہ کیس سامنے نہیں آیا تاہم حفاظتی تدابیر کے طور پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے متوقع پھیلائو کے موثر تدارک کیلئے محکمہ صحت کی تیاریوں اور انتظامات کا جائزہ لینے کے منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتائی گئی۔
صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، اکبر ایوب، شوکت یوسفزئی اور وزیراعلیٰ کے مشیر اجمل وزیر کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔
سیکرٹری صحت نے اجلاس کے شرکاء کو کورونا وائرس کے تدارک کے حوالے سے انتظامات اور تیاریوں کے بارے میں شرکاء کو تفصیلی بریفینگ دی۔
بریفینگ میں بتایا گیا کہ پشاور ایئر پورٹ میں مسافروں کی سکریننگ کا مکمل انتظام کرلیا گیا ہے جبکہ تورخم بارڈر پر مسافروں کی اسکریننگ کیلئے سکیورٹی اداروں کے اشتراک سے سروے مکمل کرلیا گیا ہے، صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں فوری نوعیت کے انتظامات کیلئے محکمہ صحت کو100 ملین روپے کا فنڈ جاری کر دیاہے۔
مزید بتایا گیا کہ ڈی جی ہیلتھ کے دفتر میں ایک مرکزی کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے۔ اضلاع کی سطح پر تمام مراکز صحت میں آئسو لیشن وارڈز قائم کئے گئے ہیں مجموعی طور پر صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں 596 جبکہ نجی ہسپتالوں میں 387 بستر کورونا کے متوقع مریضوں کیلئے مختص کرد یئے گئے ہیں، اسی طرح اضلاع کی سطح پر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریپڈ ریسپانس یونٹس قائم کئے گئے ہیں۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ کورونا کے کسی بھی مشتبہ شخص کی ٹیسٹنگ کیلئے قائم مخصوص لیبارٹری مکمل طور پر فعال ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے محکمہ صحت کی تیاریوں اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے ان انتظامات کو مزید بہتر اور موثر بنانے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان میں کورونا وائرس کا پانچواں کیس
‘ملازمین مصافحے اور بغلگیر ہونے سے گریز کریں’
‘ماسک کی فکر چھوڑیں، صفائی کا خیال رکھیں’
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اﷲ کے فضل سے صوبے میں ابھی تک کوئی کیس سامنے نہیں آیالیکن صوبائی حکومت اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے ہر گز غافل نہیں چونکہ یہ معاملہ ایمرجنسی نوعیت کا ہے اور اس کا براہ راست تعلق عوام کی صحت اور زندگی سے ہے اسلئے ہمیں ہر لحاظ سے تیار اور مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ کسی بھی قسم کے خوف و ہراس کا شکار نہ ہوں بلکہ احتیاطی تدابیر پر زیادہ سے زیادہ عمل کریں، فی الحال صورتحال تسلی بخش ہے لیکن ضرورت پڑنے پر صوبائی حکومت ہر قسم کے اقدامات اُٹھانے اور تمام تر وسائل بروئے کار لانے کیلئے تیار ہے، کورونا وائرس کے مریضوں کی اسکریننگ، ٹیسٹنگ اور علاج کیلئے تمام تر ضروری ادویات اور آلات کی خریداری کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے طورخم بارڈر پر لوگوں کی آمدورفت کے انتظام و انصرام کیلئے تمام شراکت داروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کوروناوائرس سے بچائو کیلئے عوام کو زیادہ سے زیادہ معلومات دینے کیلئے وسیع پیمانے پر آگہی مہم شروع کریں۔