بلبل سرحد، مہ جبین قزلباش انتقال کر گئیں
پشتو زبان کی نامور گلوکارہ اور بلبل سرحد قرار دی جانے والی مہ جبین قزلباش طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔
یاد رہے کہ یکم جنوری کو مہ جبین قزلباش کو دل کا دورہ پڑنے پر ایل آر ایچ منتقل اور معائنہ کے بعد پہلے سی سی یو اور پھر ای سی یو وارڈ منتقل کیا گیا تھا، ڈاکٹروں کے مطابق گلوکارہ کی حالت سیریس تھی۔
ہسپتال کے ترجمان کے مطابق مہ جبین قزلباش 2 ماہ ایل آر ایچ کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرعلاج رہیں، معروف گلوکارہ کو دل کا دورا پڑنے پر ایل آر ایچ منتقل کیا گیا تھا، مرحومہ کا جسد خاکی گھر روانہ کر دیا گیا ہے۔
مہ جبین کی وفات پر ڈائرکٹر ایل آر ایچ ڈاکٹر خالد مسعود اور میڈیکل ڈائریکٹرڈاکٹر سلیمان خان نے افسوس اور مرحومہ کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ماہ جبین قزلباش پشتو زبان کی مشہور گلوکارہ ہیں جنہوں نے پشتو کے ہزاروں گیت گائے ہیں اور اپنا ایک نام پیدا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مہ جبین کیلئے 5 لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان
مہ جبین قزلباش کا علاج جاری، حالت بدستور تشویشناک
وزیراعلیٰ کی مہ جبین قزلباش کیلئے نقد امداد
ماہ جبین قزلباش سال 1965 میں پشاور میں پیدا ہوئیں اور پشاور میں ہی پلی بڑھیں۔ ان کا بنیادی تعلق افغانستان کے ہرات سے ہے اور ان کے دادا نے ہرات سے قندہار اور باپ نے پشاور ہجرت کی تھی۔ انہوں نے قبائلی ضلعے اورکزئی سے تعلق رکھنے والے پشتو فلموں کے ہیرو ایمل خان سے شادی کی تھی۔
ماہ جبین قزلباش نے 13 سال کی عمر میں گلوکاری شروع کی اور ابھی تک ان کی گلوکاری کا سفر 43 سال تک پہنچ گیا پے۔ ماہ جبین قزلباش کی مشہور گیتوں میں اوبہ دی وڑینہ، سپینی سپوگمئ وایہ، زہ خو ستا ستا یمہ اور مستہ ملنگہ دی کڑم شامل ہیں۔