خیبر پختونخوا

جنسی ہراسگی الزامات پر گومل یونیورسٹی شعبہ لسانیات کے چیئرمین مستعفی

گومل یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شعبہ لسانیات کے سربراہ مولانا صلاح الدین عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ ایف آئی اے ساٸبر کراٸم ونگ نے کاررواٸی کرتے ہوئے جنسی سکینڈل میں ملوث شعبہ لسانیات گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کے چٸیرمین صلاح الدین کو گرفتار کر لیا ہے جو مبینہ طور پر غلط نکلا۔

مولانا صلاح الدین پر متعدد طالبات نے الزام لگایا تھا کہ وہ امتحانی پرچوں میں نمبر بڑھانے کےلیے نجی فارم ہاوس پر بلاتے اور جنسی طور پر ہراساں کرتے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ایک عرصہ سے اس کیس کو دبانے کی کوشش کر رہی تھی جس کے بعد کچھ متاثرہ طالبات نے ثبوتوں کے ساتھ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو درخواستیں دے دیں، یہ بھی اطلاع تھی کہ مولانا صلاح الدین کی گرفتاری کے وقت ایک نجی چینل کی ٹیم بھی موجود تھی، چینل کی ٹیم کا موقف تھا کہ انہیں متعدد طالبات اور والدین نے درخواستیں دی تھیں۔

چیئرمین شعبہ لسانیات کا استعفیٰ

ادھر گومل یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے صرف یہی معلومات دی گئیں کہ مذکورہ پروفیسر سے استعفیٰ لے لیا گیا ہے۔

چیئرمین شعبہ لسانیات گرفتار ہوئے ہیں یا نہیں اس سے انتظامیہ نے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button