خیبر پختونخوا

نوشہرہ میں 9 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش، کمسن ملزم گرفتار

نوشہرہ میں جنسی زیادتی کے واقعات کا سلسلہ نہ تھم سکا جہاں نظام پور میں ایک اور 9 سالہ بچی کے ساتھ جنسی درندگی کی کوشش کی گئی۔

متاثرہ بچی مائرہ کے والد حکیم خان نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بیٹی آج دوپہر مدرسے کے لئے گھر سے نکلی تھی کہ مدرسہ کے قریب ملزم محمد عدیل نے ان کو زبردستی اپنے گھر لے گئی اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی گئی۔

متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت میں پولیس نے ملزم عدیل کے خلاف دفعہ ppc376, 511, اور 50/53 cpa کے تحت ایف آئی آر درج کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور عدالت میں پیش کرکے ان کی ایک دن کی جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلی ہے۔  پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم خود بھی کمسن ہے جبکہ دوسری طرف متاثرہ بچی کو میڈیکل چیک اپ کے لئے ڈی ایچ کیو نوشہرہ منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ نوشہرہ کے علاقے کاکاصاحب میں پچھلے مہینے سات سالہ عوض نور کے قتل کے بعد جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی کے بجائے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایس پی انویسٹی گیشن نوشہرہ سجاد احمد کے مطابق 2019 میں ان کے پاس 15 ایسے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی یا کوشش کی گئی جب کہ 2020 میں صرف ایک مہینے میں ان کے پاس رجسٹرڈ کیسز کی تعداد 6 ہے۔

نہ صرف نوشہرہ میں بلکہ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافے نے ملک میں ایک نئی بحث چیڑھ دی ہے اور مختلف حلقوں کی جانب سے حکومت پر مسلسل دباو تھا کہ اس مسئلے کی روک تھام کے لئے موثر قانون سازی کرے۔

اسی دباوْ کے پیش نظر گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کرنے والوں کو سرعام پھانسی دینے کے حوالے سے ایک قانون بھی منظور کیا جا چکا ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button