صوابی، قتل کی گئیں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز کیلئے شہداء پیکج کی منظوری
خیبر پختونخوا حکومت نے صوابی میں پولیو مہم کے دوران نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی دو لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لئے شہداء پیکج کے تحت مجموعی طور پر 88لاکھ روپے معاوضہ دینے کی منظوری دیدی۔
اس سلسلے میں فنانس ڈپارٹمنٹ نے ضلعی انتظامیہ صوابی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ وہ قانونی تقاضوں کو پورا کریں تاکہ یہ معاوضہ جاں بحق ہونے والی ورکرز کے ورثاء کو مل سکے، اس رقم میں دونوں کو مجموعی طور پر 66 لاکھ روپے نقد اور 22 لاکھ روپے پلاٹ کی قیمت کے عوض دی جائے گی۔
یاد رہے کہ 29 جنوری کو مقتولہ شکیلہ ناز اور غنچہ سر تاج پولیو کے دوران نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئی تھیں۔
فنانس ڈپارٹمنٹ نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی سفارش پر ان دونوں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے خاندانوں کے لئے شہداء پیکج کے تحت معاوضے کا فیصلہ کیا جس کو عملی جامہ پہنانے کے لئے متعلقہ ڈپارٹمنٹ، محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا فی ورکر 33لاکھ روپے نقد اور 11 لاکھ روپے پلاٹ کے عوض ملیں گے۔
متعلقہ خبریں:
پولیو ٹیم پر حملے میں زخمی دوسری خاتون ورکر بھی چل بسیں
بلوچستان سے سال کا پہلا، خیبر پختونخوا سے تیسرا پولیو کیس رپورٹ
پولیو ٹیم پر حملے کے دو دن بعد صوابی میں دفعہ 144 نافذ
پولیو کے وار جاری، لنڈی کوتل کے دو بچوں میں وائرس کی تصدیق
پولیو وائرس کے خاتمے تک ہمارے نونہال شدید خطرے میں ہیں
ضلعی انتظامیہ اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مابین مذاکرات کامیاب، صوابی میں پولیو مہم شروع
محکمہ صحت صوابی کے ذرائع کے مطابق چند روز میں قانونی تقاضے پوری کر کے یہ رقم ان دونوں خاندانوں کو دیدی جائے گی۔
یادرہے کہ ملک میں سال 2019 سے اب تک 140 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر کیسز خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں امسال بھی پولیو کے وار جاری ہیں اور 9 فروری کو بھی پاکستان میں موذی مرض پولیو کے مزید چار کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔