شانگلہ سے وکالت کا آغاز کیا، کوئلہ مزدوروں کے کیسز لڑے۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے شانگلہ کا دورہ کیا اور بشام میں سب جیل کا افتتاح کر لیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ انہوں نے شانگلہ سے وکالت کا آغاز کیا اور شانگلہ کے بہت سارے کوئلہ مزدوروں کے کیسز لڑے جن میں سے اکثر کیسز معاوضے سے متعلق تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مولویوں نے اس کے خلاف فتوے بھی دیئے کہ یہ معاوضہ حرام ہے لیکن انہوں نے وہ کیسز لڑے۔
تقریب سے شانگلہ اور کوہستان کے بار ایسوسی ایشن کے صدور نے بھی خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کو بشام آمد پر خوش امدید کہا اور اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔
تقریب کے بعد رجسٹرار ہائی کورٹ وجہیہ الدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سب جیل بشام کی تعمیر سے کروڑوں روپے کی بچت ہو گی کیونکہ شانگلہ میں جیل کی غیرموجودگی کی وجہ سے قیدی دیگر اضلاع کی جیلوں میں بھیجے جاتے تھے اور وہاں سے ہر تاریخ پر سیشن کورٹ الپوری میں پیشی کیلئے لائے جاتے تھےجس کی وجہ سے سالانہ 1 کروڑ 58 لاکھ 40 ہزار روپے کا اضافی بوجھ پڑتا تھا، ضلع بننے سے لے کر اب تک38کروڑ،ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے خرچ ہوئے۔
ان کا کہنا تھا 7.570ملین روپے کے لاگت سے سب جیل بشام کی تعمیر کے ساتھ عوام کی 25 سالہ خواہش اور مطالبہ پورا ہو گیا۔
نوٹ: ٹی این این کو یہ معلومات شانگلہ سے تعلق رکھنے والے سٹیزن جرنلسٹ طارق اللہ عزیز کی جانب سے فراہم کی گئیں۔