بنوں میں لڑکی سے چار افراد کی جنسی زیادتی، رپورٹ صرف ایک کے خلاف درج
بنوں میں 18 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر چار افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
منڈان تھانہ پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج کراتے ہوئے سلمیٰ بنت وزیرگل کا کہنا تھا کہ وہ فاطمہ خیل کے ایک خانہ بدوش خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر گھر گھر جاکر برتن اور دوسری اشیاء ضروریہ فروخت کرتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ آج صبح بھی روزمرہ کی طرح انہوں نے ایک رکشہ کرایہ پر لیا اور اس میں سامان لاد کر انہیں منڈان گیٹ کو جانے کا کہا لیکن ڈرائیور نے انہیں دھوکے سے کسی نامعلوم گاوں لے گیا اور وہاں زبردستی ایک بیٹھک میں لے جاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
دوسری جانب زرایع کا کہنا ہے کہ لڑکی کو چار افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے لیکن باقی ماندہ افراد کے بااثر ہونے کی وجہ سے انہوں نے پولیس رپورٹ میں صرف رکشہ ڈرائیور کا ذکر کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقع کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے جبکہ متاثرہ خاتون کو بنو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے جہاں ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں ان کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ منڈان پولیس سٹیشن کا ایس ایچ او نے بھی کہا ہے فی الحال وہ خاتون کی شکایت کے مطابق ایک ملزم کی تلاش کر رہے ہیں اور امید ہے جلد ہی قانون کی گرفت میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے لیکن رپورٹ ایسا کوئی ذکر نہیں کہ زیادتی ایک سے زیادہ افراد نے کی ہے۔ ٹی این این کے پوچھنے پر ایس ایچ او نے یہ بھی واضح کیا کہ رپورٹ میں یہ ذکر بھی نہیں ہوا ہے کہ جنسی زیادتی میں ایک ہی شخص ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اصل حقائق پشاور سے تفصیلی میڈیکل کرنے کے بعد سامنے آئیں گے۔