کرونا وائرس کے بعد چائنہ میں خیبرپختونخوا کے طلبہ کو سکالرشپس کا بھی مسئلہ
زاھد جان
چائنہ میں زیر تعلیم خیبر پختونخوا کے 60 طلبہ پچھلے تین ماہ سے سکالرشپ سے محروم ہیں۔
یہ طلبہ چائنہ ہربن انجینئرنگ یونیورسٹی میں پاکستان کی جانب سے فرنٹئیر ایجوکیشن فاونڈیشن کی سکالرشپ پر زیر تعلیم ہے۔
ان طالب علموں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان نے اعلان کیا تھا کہ خیبر پختون خوا حکومت فرنٹئیر ایجوکیشن فاونڈیشن کی مدد سے ان طالب علموں کو سکالرشپ پر چائنہ میں ایک سالہ لینگویج کورس کرائنگے لیکن جب سے وہ وہاں گئے ہیں تین مہینے ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک کسی نے حال تک نہیں پوچھا۔
ہربن یونیورسٹی میں زیرتعلیم تیمور رضا خان نامی ایک طالب علم نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے ‘ ہمارے پاس جتنے بھی پیسے تھے وہ ختم ہوگئے ہیں اور اب بدقسمتی سے کرونا وائرس کی وجہ سے پچھلے دس دنوں سے ہاسٹلوں میں قیدیوں کی طرح بند ہے ہمارا کوئی پرسان حال نہیں نا ہی ہمارے لئے کھانے پینے کا کوئی بندوبست ہے’۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خیبر پختون خوا اور وفاقی حکومت جلد سے جلد ان کے سکالرشپس ریلیز کریں۔
ان کا کہنا ہیں کہ کرونا وائرس سے وہ لوگ فی الحال تو محفوظ ہیں لیکن اگر ان کا خیال نہیں رکحا گیا تو ان کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
انہوں نے شبلی فراز کا چائنہ میں زیر تعلیم طلبہ کو پیسے اور خوراک بھیجنے کا بیان جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔