خیبر پختونخوا

‘امتحان پاس کیا انڈکشن نہیں ہوئی’ خیبر پختونخوا کے ڈاکٹرز سرتاپا احتجاج

عثمان خان

خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد محکمہ صحت میں نت نئی اصلاحات نظر آرہی ہیں جس کی وجہ سے ڈاکٹر کمیونٹی میں اضطراب پایا جاتا ہے اور اس سلسلے میں ڈاکٹر تنظیموں نے وقت بہ وقت اپنے احتجاج بھی ریکارڈ کیے ہیں۔

اس سلسلے کی ایک کڑی آج بھی رونما ہوئی ہے اور ایف سی پی ایس یعنی سپیشلائزیشن کی ٹریننگ نہ دینے کے خلاف ڈاکٹروں نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

درحقیقت پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ (پی جی ایم آئی) نے صرف 385 ڈاکٹروں کو ٹریننگ دینے کا آرڈر جاری کیا جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہزاروں ڈاکٹروں نے ایف سی پی ایس پارٹ ون کا امتحان پاس کیا ہے لیکن اس کے باوجود ٹریننگ سے محروم ہیں۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ان ڈاکٹروں کا کا کہنا تھا کہ ان کے اعلی امتحان کی مدت معیاد ختم ہو جائے گی، ایک ہزار ڈاکٹروں کا سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ڈاکٹروں کے مطالبات حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں بونیر سے تعلق  رکھنے والے ڈاکٹر شکیل کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 1350 ڈاکٹروں نے یہ امتحان پاس کیا ہے جبکہ حکومت نے صرف تین سو سے زائد آسامیاں مشتہر کی ہیں، ان کی جو پالیسی ہے اسے ڈیمانڈ بیسڈ انڈکشن  کہتے ہیں یعنی ان کی ڈیماند پوری ہو جائے گی تو باقی امیدوار مزید تعلیم سے محروم ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی جی ایمآئی کی جانب سے 30 جنوری رجسٹریشن کیلئے آخری تاریخ ہے جس میں اب توسیع دی گئی ہے اور جس پر مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کر دیا ہے تاہم اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو وہ ایک بار پھر احتجاج کریں گے۔

ڈاکتر شکیل کے مطابق انڈکشن پی جی ایم آئی کرتی ہے، اس قبل کی حکومتوں میں ایسا مسئلہ کبھی سامنے نہیں آیا تھا، ہوتا بھی تو احتجاج کے بعد فیصلہ واپس لے لیا جاتا تھا لیکن اب ان لوگوں نے جو فیصلہ کیا ہے اس پر سختی سے قائم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سی پی ایس پی نامی ایک ادارے نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کیے، رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی اور کچھ یقین دہانیاں کرائیں جس پر احتجاج ختم کیا گیا، کل عدالت کی جانب سے بھی فیصلہ آنا ہے جس کے بعد ہی آئندہ کیلئے لائحہ عمل طے اور اس کا اعلان کیا جائے گا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیمانڈ بیسڈ انڈکشن پالیسی ختم کی جائے اور تمام ڈاکٹرز کی انڈکشن کےلئے سیٹوں میں اضافہ کیا جائے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button