سوات، خواجہ سراؤں نے مینگورہ پولیس سٹیشن پر ہلہ بول دیا
سوات میں رپورٹ درج نہ کرانے پر خواجہ سراؤں نے مینگورہ پولیس سٹیشن پر ہلہ بول دیا اور تھانے پر پتھروں اور اینٹوں کی بارش کر دی۔
ذرائع کے مطابق خواجہ سراؤں نے مبینہ طور پر رپورٹ نہ درج کرانے پر تھانے کے سامنے احتجاج کیا اور اسی دوران پولیس سٹیشن پر ہلہ بول دیا، پتھروں اور اینٹوں کی بارش کے باعث سیدو مینگورہ روڈ پر بھگدڑ مچ گئی جس کی وجہ سے سڑک بند ہو گئی۔
پولیس نے کئی خواجہ سراوں کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا، موقع پر موجود لوگوں اور خواجہ سراوں سے موبائل چھین لئے گئے۔
Angry #Transgender persons pelted stones on Mingora #Police station after police allegedly refused to file an FIR against some accused who had ope fire on transfer persons in #Swat. The marginalised transgender community is often abused and mistreated by men in #KPK @HRCP_PK pic.twitter.com/vL7Byz8SUl
— Tribal News Network (@TNNEnglish) January 25, 2020
اس حوالے خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ ہم پر پچھلی رات کو حملہ آورں نے فائرنگ کی، پولیس نے ملزمان کو چھوڑ دیا جبکہ اب مذاکرات کے نام پر دو درجن سے زائد خواجہ سراؤں کو حوالات میں بند کر دیا ہے۔
دوسری جانب مینگورہ پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سرا نعمت علی اور سجاد علی،حسین علی کے مابین جھگڑا ہوا تھا، نعمت علی کی مدعیت میں ملزمان کیخلاف رپورٹ درج کرکے ملزمان کو گرفتار اور بعدازاں عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں سے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کی ضمانت پر خوجہ سرا مشعل ہوگئے اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کردیا، جس کے بعد سیلف ڈیفنس اور ٹریفک کو بحال کر نے کیلئے قانونی کارروائی کی گئی۔