آٹا بحران: خیبرپختونخوا میں نان بائیوں کا غیرمعینہ مدت کے لیے ہڑتال
پشاورسمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں نان بائیوں نے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے تندور بند کردیے جس کے نتیجے میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
نان بائیوں نے آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن صوبائی حکومت نے روٹی اور نان کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نان بائیوں نے مطالبات کی منظوری کے لیے ہڑتال کردی اور پہلے مرحلے میں پشاور اور ہزارہ ڈویژن میں تندور بند کردیے ہیں۔ ہڑتال کے باعث طلبہ و طالبات اور سرکاری و نجی ملازمین کو روٹی سے ناشتہ کئے بغیر سکول اور دفاتر جانا پڑا۔
دوسری طرف خیبرپختونخوا آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہناہے کہ پنجاب سے فائن آٹے کی ترسیل بحال ہوگئی ہے، مارکیٹ میں آٹا موجود ہے اور قیمتیں کم کردی گئی ہیں۔ صدر نے بتایا کہ پنجاب سےآٹا لے کرگاڑیاں آج پہنچ جائیں گی، آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 120 روپے کمی کردی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت 1090 روپے ہوگی۔
دوسری جانب حکومت نے آٹا بحران پر قابو پانے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ ملک میں آٹے کے بحران کے خاتمے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھی 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی گئی جب کہ ای سی سی نے بغیر ریگولیٹری ڈیوٹی گندم درآمد کرنے کی اجازت دی۔