شیخ رشید پشاور کے صحافیوں کو جب ماموں بنا کر چلتے بنے!
عثمان خان
چند روز قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے معطل کردہ ڈی ایس پی ایک بار پھر ان کے ہمراہ ڈیوٹی سرانجام دیتے پائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کو ریلوے پولیس کے ڈی ایس پی عالمگیر خان نے خیبر نیو کے سینئر رپورٹر اور ان کی ٹیم کو سٹی سٹیشن سپلائی روڈ پر تجاوزات کی کوریج سے منع کیا تھا اور ان کی تذلیل کے ساتھ انہیں برا بھلا کہا تھا،
ریلوے ڈی ایس پی کی اس حرکت کیخلاف خیبر یونین آف جرنلسٹس (کے ایف یو جے) اور پشاور پریس کلب کی جانب سے ریلوے کی کوریج کا بائیکاٹ ہی نہیں کیا گیا بلکہ متعدد بار سٹیشن کے اندر احتجاج بھی کیا گیا تاہم محکمہ کی جانب سے مذکورہ اہلکار کیخلاف کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
بعدازاں رواں مہینے کی 9 تاریخ کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خیبر یونین آف جرنلسٹس اور پشاور پریس کلب کے سینئر ممبران کی درخواست پر شیخ رشید نے کیمروں کے سامنے عالمگیر خان کی معطلی کا اعلان کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔
وفاقی ویر ریلوے نے اس واقعہ پر پورے محکمے کی جانب سے معذرت بھی کی۔
تاہم آج ڈی ایس پی عالمگیر خان نوشہرہ کی لوکو موٹو فیکٹری میں ڈیوٹی دیتے پائے گئے جس کے بعد پشاور کی صحافی برادری کی جانب سے شیخ رشید پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں کے ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل محمد نعیم کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ شیخ رشید نے پشاور کے صحافیوں کے ساتھ کیا گیا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور انہیں اطلاعات ملی ہیں کہ عالمگیر خان اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کے ایف یو جے اس سلسلےمیں اپنا احتجاج جاری رکھے گی تاکہ آئندہ کسی دوسرے صحافی کے ساتھ اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔
محمد نعیم نے وفاقی وزیر ریلوے سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ اپنے اعلان پر عملدرآمد کریں اور ڈی ایس پی عالمگیر خان کیخلاف کارروائی یقینی بنائیں جس کا ان کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا۔