موروثی سیاست، باجوڑ و دیر میں پی ٹی آئی کے ورکرز کنونشنز بدنظمی کی نذر
موروثی سیاست یا ورکرز کی عدم تربیت، قبائلی ضلع باجوڑ اور دیر میں پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کننونشن بدنظمی کی نذر ہو گئے۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق باجوڑ میں کابینہ سازی کےلئے بلایا گیا اجلاس کارکنان کی بدنظمی کی وجہ سے بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہو گیا۔
اس موقع پر کارکنان کی جانب سے ایم این ایز اور ایم پی ایز کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خلیل الرحمن اور حاجی رحیم داد خان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی اۤئی کے ضلعی کابینہ میں ایم این ایز اور ایم پی ایز کے رشتہ دار کو کسی صورت قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، کابینہ میں نظریاتی ورکرز کو شامل کیاجائے، ایم این اے وایم پی اے سمیت ان کے خاندان ورشتہ داروں کو کابینہ سے دور رکھا جائے۔
اس موقع پر ایم این اے بشیر خان اور پی تی آئی ملاکنڈ ریجن کے صدر ایم پی اے فضل حکیم خان نے کارکنوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ باجوڑ میں تحریک انصاف کی کابینہ سازی مشاورت سے ہوگی، باجوڑ کیلئے اب تک پی ٹی ائی کابینہ تشکیل نہیں دی گئی ہے، کارکنان وقت سے قبل ایک دوسرے سے دست وگریباں نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں پی ٹی اۤئی کابینہ کارکنان کے مشاورت سے تشکیل دیں گے، اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، اجلاس کا مقصد کارکنان کی رائے لینا تھا۔
دوسری جانب دیر میں بھی پارٹی کا ورکرز کنونشن بدانتظامی اور بد نظمی کی نذر ہو گیا۔
مققرین میں سے ایک بزرگ نے ٹکٹ کی تقسیم کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا جو بعض کارکنان کو ناگوار گزرا اور انہوں نے ڈائس کو گراتے ہوئے سارا پروگرام ہی چوپٹ کر دیا۔