خیبر پختونخوا

دیربالا: ہیپاٹائٹس ای سے درجنوں افراد متاثر، اہل علاقہ کا امدادی ٹیمیں بھیجنے کا مطالبہ

 

دیربالا کےعلاقہ عشیری درہ الماس میں ہیپاٹائٹس ای نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے۔ ایک مہینے میں ساٹھ سے زائد مریضوں میں ہیپاٹائٹس ای پایا گیا۔ مریضوں میں مرد خواتین اور بچے شامل ہیں۔ مقامی افراد نے محکمہ صحت اور صوبائی حکومت سے امدادی ٹیمیں بھیجنے کا مطالبہ کیاہے۔

مقامی افراد کے مطابق ہر گھر میں تین سے چار افراد ہیپاٹائٹس سے متاثر ہے جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔ انہوں نے ٹی این این کو بتایا کہ متاثر مریضوں نے پائپوں میں آئے پانی کو بھی استعمال کرنا چھوڑ دیا اور قدرتی چشموں کی پانی استعمال کرتے ہیں تاہم پھر بھی مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ایک مقامی شخص نے ٹی این این کو بتایا کہ ان کے اپنے گھرمیں چار پانچ افراد اس سے متاثر ہیں اور ان کو نہیں معلوم کہ یہ بیماری کس طرح اور کس چیز سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں کے لوگ بہت غریب ہیں اور نہیں کرسکتے کہ وہ اپنا علاج کرسکیں کیونکہ ان کو اپنے مریضوں کو تیمرگرہ لےجانا پڑتا ہے اور وہاں ایک مریض پر دس پندرہ ہزار کا خرچہ آتا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلد اس مرض پر قابو پائے تاکہ یہ مرض مزید نہ پھیلے۔

آر ایچ سی تارپتار کے انچارج ڈاکٹر ریاض اللہ نے ٹی این این کو بتایا کہ ہیپاٹائٹس گندگی اور گندے پانی سے پھیلتا ہے سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ اس علاقے کا پانی گندہ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے مرض پھیل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کا بہترین حل یہ ہے کہ اس علاقے کے عوام ابلا ہوا پانی استعمال کریں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button