بین الاقوامی

سعودی عرب میں کرفیو ختم کرنے کا اعلان، حج ادائیگی کا فیصلہ نہ ہو سکا

سعودی وزارت داخلہ نے آج اتوار کے دن سے ملک کے تمام شہروں میں کرفیو ختم اور معمولات زندگی بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی  وزارت داخلہ کے اعلامیے کے مطابق اتوار 21 جون کی صبح  6 بجے سے لاک ڈاؤن مکمل طور پر ختم ہوجائے گا اور معمولات زندگی بحال ہوجائیں گے  تاہم حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔

اعلامیے کے مطابق عمرہ اور زیارت معطل رہیں گے جب کہ  بین الاقوامی پروازوں کے ملک میں داخلے پر پابندی کے ساتھ ساتھ 50 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی تا حکم ثانی برقرار رہے گی۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی حکومت نے 23 مارچ سے جزوی کرفیو کا اعلان کیا تھا جس کے بعد  31 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نرم کردیا گیا اور ضابطہ کار کے ساتھ مساجد میں با جماعت نمازوں کی ادائیگی کی بھی اجازت دے دی گئی ہے

سعودی عرب میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  3941 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 46 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

سعودی عرب میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی کل تعداد ایک لاکھ 54 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ ایک ہزار دو سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مکہ مکرمہ میں مساجد کھولنے کا فیصلہ

سعودی وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ ‘مکمہ مکرمہ کی مساجد تین ماہ کی بندش کے بعد اتوار سے نمازیوں کے لیے کھول دی جائیں گی۔’

وزارت کے مطابق  تقریباً ایک ہزار 500 مقدس مقامات کو لوگوں کے لیے کھولنے کی تیاری کی جا رہی ہے اور وہاں فرش اور کارپیٹ کو جراثیم سے پاک کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ حج کے آغاز سے چند ہفتے قبل ہی سامنے آیا ہے۔

منساک حج کی ادائیگی جولائی کے آخر میں ہوگی لیکن اس حوالے سے سعودی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button