لداخ: چینی اور بھارتی فوج میں تصادم، 20 بھارتی فوجی ہلاک
چینی اور بھارتی افواج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 20 بھارتی فوجیوں ہلاک ہوگئے ہیں۔ بھارتی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ لداخ کی وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں اس کے 20 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے سرحد عبور کر کے اشتعال انگيز کارروائیاں کی تھیں۔
بھارتی فوج کے ایک ترجمان راجیش کالیا نے منگل کی رات کو اس بات کی تصدیق کی کہ لداخ کے گلوان علاقے میں بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں بھارت کے 17 مزید فوجی ہلاک ہو ئے ہیں اور اس طرح ایک کرنل سمیت اس واقعے میں بھارت کے 20 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق چار مزید زخمی فوجیوں کی حالت ناز بتائی جا رہی ہے۔
بیان کے مطابق 15 اور 16 جون کی درمیانی شب بھارت اور چین کی فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں، ”شدید طور پر زخمی ہونے والے 17 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے اور اس طرح اس واقعے میں ہلاک ہونے فوجیوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
بھارت کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد دونوں جانب کے فوجی حکام کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے ایک بار پھر سے بات چیت میں مصروف ہیں۔ چین اور بھارت کی سرحد پر اس طرح کی کشیدگی اور فوجیوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ تقریبا ًچار عشروں بعد پیش آیا ہے۔
بھارتی فوج کا دعوی ہے کہ ان جھڑپوں میں چینی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں تاہم چین کی جانب سے اب تک ہلاکتوں سے متعلق کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ بھارت میں بعض ذرائع ابلاغ نے یہ خبر بھی شائع کی ہے کہ بھارت کے درجنوں فوجی اب بھی لا پتہ ہیں تاہم اس کی سرکاری سطح پر یا کسی آزاد ذرائع سے ابھی تک تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔
ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ جھڑپوں کی نوعیت کیا تھی تاہم یہ بات کہی جا رہی ہے کہ پیر کی رات کو دونوں جانب کے فوجی کئی گھنٹوں ایک دوسرے سے نبرد آزما تھے۔
مشرقی لداخ میں سرحد پر بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے کشیدگی جاری ہے۔ اس سلسلے میں پہلی بار ہاتھا پائی مئی کے اوائل میں ہوئی تھی جس میں کچھ فوجی زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے بھارت نے اس بارے میں چین سے مذاکرات شروع کیے اور پھر یہ کہا گیا کہ بات چیت کے نتیجے میں کشیدگی کافی حد تک کم ہوگئی ہے۔ اور فوجیں دوبارہ اپنی اپنی پوزیشن پر واپس لوٹ رہی ہیں۔