افغان۔۔ یورپ میں اسائلم کی درخواستیں دینے والی دوسری بڑی قوم
یورپین اسائلم سپورٹ آفس (ایسو) نے پاکستان میں موجود رجسٹرڈ و غیررجسٹرڈ افغان مہاجرین بارے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان بیدخلیوں کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے اور تاریخی اعتبار سے پاکستان اور افغانستان کے مابین (صدیوں سے) لوگوں اور گروہوں کی نقل و حرکت رہی ہے (تاہم) ماضی قریب میں افغانستان میں ہونے والی پیشرفتوں کے باعث (اک بار پھر) افغانستان سے پاکستان کی طرف مہاجرت کی ایک نئی لہر اٹھی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا گیا ہے کہ اگرچہ ایسا کوئی قابل بھروسہ ڈیٹا تو موجود نہیں تاہم تیس لاکھ کے قریب افغان مہاجرین (رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ) پاکستان میں اس وقت مقیم ہیں جن میں بڑی تعداد ایسے بچوں اور جوانوں کی ہے جو یہیں پیدا ہوئے اور یہیں پلے بڑھے ہیں۔
رپورٹ میں افغان مہاجرین کی مہاجرت کی مختصر ذکر کیا گیا ہے اور ان مہاجرین کی پاکستان میں قانونی حیثیت اور ان کے حصول تعلیم، روزگار، صحت سہولیات، مکان، فنانشل اور ابلاغی خدمات اور قانونی امداد پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2019 کے وسط تک رجسٹرڈ مہاجرین (ایک اعشاریہ چار ملین) کی اکثریت پاکستان ہی میں مقیم رہی ہے جبکہ دو ہزار انیس کی پہلی ششماہی تک دو اعشاریہ سات ملین پناہ گزینوں کے ساتھ افغانستان دنیا میں مہاجرت کے حوالے سے دوسرا بڑا ملک رہا۔
رپورٹ کے مطابق مارچ 2020 تک یورپ میں اسائلم کی درخواستیں دینے والی دوسری بڑی قوم بھی افغان ہے۔