کورونا ویکیسن کا بندروں پرکامیاب تجربہ
چینی دوا ساز کمپنی نے کورونا وائرس ویکیسن سے بندروں پر کامیاب تجربہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ چینی دوا ساز کمپنی کے مطابق جن بندروں کو ویکسین دی گئی اور پھر ان میں کورونا وائرس داخل کیا گیا لیکن ان میں سے کسی میں بھی کورونا کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ایسے بندر جنہیں کورونا ویکسین نہیں دی گئی تھی، ان میں کورونا وائرس داخل ہوا تو وہ بیمار ہو گئے اور بعض مر بھی گئے۔ اس سے قبل برطانوی سائنسدانوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کا تجربہ چوہوں پرکیا تھا۔
واضح رہے کہ برطانیہ اور امریکا سمیت بعض دیگر ملک بھی کورونا کی ویکسین بنا رہے ہیں اور ان میں سے بعض نے اس کے انسانوں پر تجربات بھی شروع کر دیے ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیر خا رجہ مائیک پومپیو کہتے ہیں کہ چین میں ووہان کی لیبارٹری میں کورونا کی ابتداء کے بہت شواہد ہیں۔
مائیک پومیو کا کہنا ہے کہ چین دنیا کو متاثر کرنے اور غیر معیاری لیبس چلانے کی تاریخ رکھتا ہے، چین کی جانب سے وبا کی شدت کم کر کے بتانے سے امریکا میں وائرس کا خطرہ بڑھا ہے۔
جہاں دنیا بھرمیں کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری ہورہی ہیں وہی پاکستان میں بھی اس حوالے سے پیش رفت جاری ہے۔
ڈاویونیورسٹی کراچی کے ماہرین نے دعوی کرتے ہوئے کہاہے کہ یونیورسٹی نے کورونا کے علاج کے لئے گلوبیولن تیار کرکے دنیا پرسبقت حاصل کرلی ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کے مطابق آئی وی آئی جی کورونا کے خلاف جنگ میں اہم پیش رفت ہے جوکہ کورونا کے صحت یاب مریضوں کے جسم سے حاصل شفاف اینٹی باڈیز سے تیار کی گئی ہے۔
پروفیسر محمد سعید قریشی نے دعوی کیاکہ ڈائویونیورسٹی کے ماہرین نے تیار گلوبیولن کی ٹیسٹنگ اور اینمل سیفٹی ٹرائل بھی کامیابی سے کرلیا ہے۔ترجمان ڈائو یونیورسٹی نے کہا کہ گلوبیولن کی تیاری کورونا بحران میں امید کی کرن ہے۔