بین الاقوامی

ایران، کورونا وائرس کے علاج کے لئے زہریلا میتھانول پینے سے 700 افراد ہلاک

ایران میں کورونا وائرس کے علاج کے لئے زہریلا میتھانول پینے سے 700 افراد ہلاک ہوگئے۔

ایرانی حکام کے مطابق ایران میں کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد میتھانول کے حوالے سے غلط عقائد عام ہوگئے تھے کہ اس کے پینے سے کورونا وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

ایرانی حکام کی جانب سے زہریلی مشروب سے مرنے والوں کی ظاہر کی گئی نئی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جو پہلے بتائی گئی تھی۔

ایران کے وزارت صحت کے مشیر حسین حسنین نے کہا ہے کہ اموات کی تعداد میں یہ فرق اس لئے سامنے آیا ہے کہ زہریلی شراب پینے سے 200 افراد ہسپتالوں سے باہر بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

گزشتہ روز ایران کے وزات صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے بتایا تھا کہ 20 فروری کے بعد سے اب تک 5011 افراد زہریلی شراب پینے سے متاثر ہوئے جن میں 525 کی اموات واقع ہو چکی ہے، زہریلا مشروب پینے سے 90 افراد کی بینائی یا تو جا چکی یا جزوی نقصان پہنچا ہے۔

وزارت صحت کے مشیر نے اب کہا ہے کہ اس سلسلے میں بینائی سے محروم ہونے والوں کی تعداد بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والا ملک ہے جہاں 91 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں اب تک 5806 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

ایران میں فروری کے مہینے میں کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد یہ افواہ پھیل گئی تھی کہ میتھانول سپرٹ پینے سے اس وائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے جس کے بعد ہزاروں افراد یہ زہریلی مشروب پینے سے متاثرہ ہوئے تھے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button