بین الاقوامی

کورونا وائرس: جرمنی بھر میں ٹرینیں تو چل رہی ہیں مگر مسافر غائب ہیں

 

رپورٹ مطیع اللہ جان

جرمنی میں کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد لاکھ سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 36081 افراد کورونا کو شکست دے چکے۔ یورپ بھر کے ملکوں کی طرح جرمنی میں بھی کورونا وائرس حملہ آور ہوا ہے اور تاحال جرمنی میں کووڈ 19 کے متاثرین کی تعداد103717 ہو چکی ہے، جب کہ اس کے بالمقابل کورونا کو شکست دے کر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 36081 ہے۔

تاہم  1822افراد کورونا کے باعث ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ اس وقت جرمنی بھر کی 16 ریاستوں میں لاوک ڈاؤن مختلف شکلوں میں موجود ہے، جیسے کہ جرمنی بھر میں ٹرینیں تو چل رہی ہیں مگر مسافر غائب ہیں لیکن سروس جاری ہے، ایسا ہی سماں بسوں میں بھی نظر آتا ہے جرمنی بھر میں عبادت گاہوں میں مکمل ہو کا عالم ہے۔

ایسٹر کے دنوں کی آمد پر مقامی چرچوں کی طرف سے خصوصی عبادت کی اجازت کے لیے ایک عدالت سے رجوع کیا گیا تھا لیکن عدالت نے درخواست مسترد کردی ہے۔

جرمنی کے اندر اس وقت ایک حکومت کی ” کرائسز ٹیم” فعال کام کر رہی ہے جس نے جرمنی بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، اس ٹیم کا اعلان ابتدائی دنوں میں وفاقی وزیر صحت نے کیا تھا۔

جرمنی کے اندر متعدی بیماریوں کے انسداد کا ادارہ رابرٹ کوچ انسٹیٹیوٹ آرکے آئی بھی کورونا کے خلاف فعال کام کر رہا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جرمنی کے اندر”انفیکشن پروٹیکشن ایکٹ” موجود ہے جو ان حالات میں نئے اور فوری اقدامات کرنے میں رہنمائی کرتا ہے۔

عالمی وباء اب ایک دہشت اور خوف کی شکل اختیار کر چکی ہے اور اس نے چند ماہ میں ہی بڑے بڑے طاقتور ترین ممالک کی طاقت کو ننگا کرکے رکھ دیا ہے، ان کے اندرونی نظاموں کی قلعی کھول دی ہے۔موجودہ نازک اور ابتر ہوتے ہوئے حالات میں اہم بات یہ ہے کہ گھبراہٹ کو خود پر مسلط نہ ہونے دیا جائے اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

جرمنی نے انسانی ہمدردی کی وجہ سے کوروناوائرس سے متاثر اٹلی اور فرانس سے مریضوں کو بھی علاج کے لیے طلب کیا۔ یورپ بھر میں جرمنی واحد ملک ہے جہاں کوروناوائرس سے اموات انتہائی کم ہو رہی ہیں۔

دوسری جانب جرمن ڈاکٹرز و سائنٹسٹ کوروناوائرس کو توڑنے کےلیے مختلف تجربات کر رہی ہیں،  ہر شہر میں مختلف کوروناوائرس سنیٹر قائم ہیں جبکہ مختلف ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button